|

وقتِ اشاعت :   April 20 – 2016

اسلام آباد: سینٹ میںآف شور کمپنیوں کے بارے میں تحریک پر بحث کرتے ہوئے سینیٹر جہانزیب جمالدینی نے کہاکہ جن افراد نے ٹیکس کو بچانے یا منی لانڈرنگ کیلئے آف شور کمپنیاں بنائی ہیں ان کے خلاف کاروائی کی جائے تاہم اگر ایسے افراد جنہوں نے اپنی جائز آمدنی کے زریعے آف شور کمپنیاں بنائی ہیں اس پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے انہوں نے کہاکہ ملکی دولت کو باہر لے جانا ،منی لانڈرنگ کرنا یا ٹیکس چوری کرنا غیر قانونی غیر آئینی اور اخلاقیات کے ضمرے میں آتا ہے تمام سیاسی جماعتیں مل کر اس سلسلے میں ایک خود مختار کمیشن بنائی جائے اور کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی جانی چاہیے انہوں نے کہاکہ آف شور کمپنیوں میں جو بھی لوگ ملوث ہیں ان کے خلاف تادیبی کاروائی ہونی چاہیے انہوں نے کہاکہ آف شور کمپنیوں میں لگائی جانے والی تمام دولت ملک میں واپس لانی چاہیے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہاکہ پانامہ لیکس ایک بہت بڑا سکینڈل ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے انہوں نے کہاکہ ایک طرف ملک کا مظلوم اور پسا ہوا طبقہ ہے جبکہ دوسری جانب دہشت گردوں رشوت خوروں اور ڈاکوؤں کیلئے جنت کا مرکز پیش کرتا ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیے انہوں نے کہاکہ ملک میں کرپشن کی ابتدا مارشل لائی حکومتوں کے دور میں ہوا ہے اور دیگر آمروں نے اس کو بڑہاوا دیا ہے انہوں نے کہاکہ افغانستان میں انقلاب کے بعد مغربی طاقتوں نے اپنے ایجنڈے کی تکمیل کی خاطر اربوں ڈالر اس خطے میں لٹا دئیے ہیں انہوں نے کہاکہ پانامہ میں 21سے لیکر32کھرب ڈالر آف شور کمپنیوں میں پڑے ہوئے ہیں ایک ایسا قانون ہونا چاہیے جو ملک کی مقتدر قوتوں کو صرف پاکستان میں سرمایہ کا پابند کرے ملک سے باہر محنت مزدوری کرنے والے اربوں ڈالر وطن بھجوا رہے ہیں جبکہ اس کے برعکس ملک کا مقتدر طبقہ ملک سے باہر سرمایہ بھجوا رہا ہے جو کہ پاکستان کے ساتھ زیادتی ہے اس سلسلے میں قانون سازی ہونی چاہیے اور ایک ایسا پارلیمانی کمیٹی بنانی چاہیے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کی نمائندگی ہوانہوں نے کہاکہ بعض لوگ اور اسٹیبلشمنٹ مارشل لاء کو موقع دے رہے ہیں تمام سیاسی جماعتوں کو یہ بات کرنی چاہیے کہ کسی بھی غیر جمہوری عمل میں حصہ نہیں بنیں گے جمہوری احتجاج سب کا حق ہے مگر غیر جمہوری قوتوں کو موقع نہ دیا جائے اور جس نے بھی غیر جمہوری قوتوں کا ساتھ دیا اس کے خلاف سب جماعتوں کو کھڑا ہونا چاہیے سینیٹر میر کبیر نے کہاکہ ملک کو ٹیکس چوری اور کرپشن نے بہت زیادہ بدنام کر دیا ہے ایک جانب لوگ خودکشیا ں کر رہے ہیں عوام کی اکثریت غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔