اسلام آباد: حکومت نے پاناما لیکس کے معاملے پر با اختیار تحقیقاتی کمیشن بنانے کے لیے سپریم کورٹ کو خط لکھنے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔
وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں انہوں نے اپنے رفقا سے ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جب کہ اس موقع پر پاناما لیکس کے معاملے اور اس سے متعلق تحقیقاتی کمیشن پر بھی مشاورت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ سے کمیشن بنانے کا مشورہ دیا جس پر مشاورت کے بعد سپریم کورٹ کو خط لکھنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق با اختیار کمیشن کے قیام کے لیے آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی کو خط لکھا جائے گا جس کے لیے حکومت نے آئینی و قانونی ماہرین سے مشاورت شروع کردی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دوران اجلاس وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ وزیر اعظم وفاق کی علامت ہیں، جس طرح پہلے دھاندلی کے کمیشن سے نکلے تھے اس طرح اس بار بھی سر خرو ہوں گے۔
حکومت کا پاناما لیکس پر تحقیقاتی کمیشن کیلیے سپریم کورٹ کو خط لکھنے کا فیصلہ
وقتِ اشاعت : April 22 – 2016