سکھر: قومی اسمبلی کے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے ہم نے وزیراعظم نوازشریف کے خاندان کی بات کی ہے کہ ان کے اہلخانہ کا احتساب ہونا چاہیے۔
سکھرمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا تھا کہ سمجھ ميں نہیں آرہا کہ میاں صاحب کو جلسوں کے لئے کیوں آنا پڑا، ہم نے تحقیقات کے لیے نوازشریف کے خاندان کی بات کی ہے کہ ان کے اہلخانہ کااحتساب ہونا چاہیے جب کہ 2012 میں حاجیوں کو موبائل فراہم کرنے سے متعلق کرپشن کی باتیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس نیا معاملہ ہے اور موبائل خریداری 2012 میں ہوئی تو، اگر احتساب کرنا ہے تو عوام کے پیسے سے کروڑوں روپے کے اشتہارات دیئے گئے اس کا بھی احتساب ہونا چاہیئے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ میری نیت خراب نہيں، حاجیوں کے لئے موبائل فونزکی خریداری جائز طریقے سے کی گئی تھی جو کہ گزشتہ برس بھی لانچ کی جاسکتی تھی، حاجیوں کو موبائل فونزفراہم کرنا اچھا پروجیکٹ تھا تاکہ حاجیوں کی گمشدگی روکی جاسکے، نجی سیلولرکمپنی کے پاس تمام ریکارڈ موجود ہوگا اوراگر اس پراجیکٹ میں کوئی کرپشن ہوئی ہے تو نیب یا ایف آئی اے سے تحقیقات کروائی جائے۔