|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2016

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کے خلاف سازشیں کرنے والے درحقیقت ملک اور عوام کے خلاف سازش کر رہے ہیں، 20کروڑ عوام نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے خلاف کسی قسم کی سازش کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی حکومت کو عوام کا بھرپور مینڈیٹ حاصل ہے مخالفین آئندہ انتخابات کا انتظار کریں حکومت کی ٹانگیں نہ کھینچیں فیصلہ عوام پر چھوڑ دیں کیونکہ عوام ہی بہترین احتساب کرتے ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے زیراہتمام یوم مزدور کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال، وائس چیئرمین بلوچستان بورڈ آف انوسٹمنٹ خواجہ ہمایوں نظامی، ڈپٹی میئر محمد یونس بلوچ، مزدور تنظیموں کے رہنماؤ ں، مسلم لیگ کی صوبائی قیادت ، اور محنت کشوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔ وزیراعلیٰ نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ 1990کی سیاست کرنے والے سن لیں کہ اگر ہم نے 1990کی سیاست شروع کی تو وہ حکومت نہیں کر سکیں گے، اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر مخالفین اور سازشیں کرنے والوں کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اب ملک میں موروثی سیاست کی گنجائش نہیں، وزیراعظم محمد نواز شریف شرافت کی سیاست کرتے ہیں لیکن اب ہمارا اور اتحادی جماعتوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا اقتصادی راہداری پر سیاست کرنے والے درحقیقت ملک کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں، اسلام آباد کا دھرنا سی پیک کو ناکام بنانے کی سازش تھی جس کی وجہ سے چین کے صدر کو اپنا دورہ ملتوی کرنا پڑا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ چین کے صدر نے اپنے دورہ پاکستان کے دوران پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کے لیے 46ارب ڈالر روپے کا اعلان کیا جو دھرنا سیاست کرنے والوں کی ناکامی کا ثبوت ہے ، جو اقتصادی راہداری کی مخالفت کررہے ہیں وہ غریب عوام کے مخالف ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کی اتحادی حکومت میں اتنا دم ہے کہ ہم پورے بلوچستان کو نکال کر دھرنے کی جگہ لا سکتے ہیں، کارکنوں کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، دھرنا سیاست کرنے والے جان لیں ، سازشیں بند نہ کی گئیں تو بلوچستان کے عوام سڑکوں پر نکل کر دھرنا دینے والوں کی حکومت جام کر دیں گے۔ انہوں نے مخالفین کو انتباہ کیا کہ سازش کے تحت حکومت بنانے کا خواب دیکھنے والے راہ راست پر آجائیں اگر جمہوریت پر کوئی آنچ آئی تو اس کے ذمہ دار سازشی عناصر ہونگے اور انہوں نے اپنی یہ روش ترک نہ کی تو انہیں آئندہ انتخابات میں اتنا بھی مینڈیٹ نہیں ملے گا جو اب انہیں حاصل ہے، وزیراعلیٰ نے واضع الفاظ میں کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف ہمارے رہنما، دوست اور مہربان ہیں ، ہم ہر قدم پر ان کے ساتھ کھڑے ہیں، اس موقع پر وزیراعلیٰ نے مزدوروں کے حقوق اور فلاح وبہبود کے حوالے سے کہا کہ صوبائی حکومت مزدوروں اور محنت کشوں کی عظمت کو سلام پیش کرتی ہے جو ملک اور صوبے کی معاشی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، انہوں نے اس موقع پر مزدوروں کی کم سے کم اجرت 14ہزار روپے مقرر کرنے اعلان کیا،وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ حقوق کی جدوجہد کا ثمر ملتا ہے، ہم مزدوروں کا احترام اور ان کی قدر کرتے ہیں، مزدور کی اہمیت اسلام میں بھی مسلمہ ہے اور حضور اقدس ﷺ نے بھی مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یوم مئی منانے کا مقصد شکاگو کے ان محنت کشوں سے اظہار عقیدت ہے جنہوں نے مزدوروں کے حقوق کی بنیاد رکھی اور اس کے حصول کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں افسوس محسوس ہو رہا ہے کہ ہم ابھی تک مزدوروں اور محنت کشوں کو وہ مقام نہیں دے سکے ہیں جس کے وہ مستحق ہیں تاہم وہ یقین دلاتے ہیں کہ صوبائی حکومت مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور فلاح و بہبود کے لیے بھرپور اقدامات کرے گی اور ان کے بچوں کو تعلیم اور صحت کی سہولتوں کی فراہمی کے منصوبوں کو مزید تیز کیا جائے گا، اس حوالے سے انہوں نے محکمہ لیبر کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ان منصوبوں کو مزید بہتر بنائیں اور دستیاب فنڈز کے صحیح استعمال کو ہر صورت یقینی بنایا جائے اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی اور لاپرواہی ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت بلوچستان مزدوروں کی فلاح و بہبود اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک جامع لیبر پالیسی تیار کر رہی ہے جسے جلد ہی قانون سازی کے لیے صوبائی اسمبلی میں پیش کر دیا جائیگا جہاں سے پاس ہونے پر فوری طور پر اس کا نفاذ کر دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے اہم اور حساس مسئلہ چائلڈ لیبر کا ہے بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں غربت کی وجہ سے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کی بجائے ان سے چند پیسوں کی خاطر مشقت اور مزدوری کروائی جاتی ہے جس سے ایک جانب تو ان کا مستقبل تاریک ہو جاتا ہے تو دوسری جانب ہم ایک پوری نسل کو غربت اور جہالت کے اندھیروں میں دھکیل رہے ہیں۔ صوبائی حکومت کو اس مسئلے کی سنگینی کا پوری طرح احساس ہے اور چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے لیے بھی حکومت موثر اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے کا آغاز ہو چکا ہے جس کے تحت بلوچستان میں چھ فری ٹریڈ زون قائم کئے جا رہے ہیں، جس سے ہنر مند افرادی قوت کے لیے روزگار کے حصول کے بے پناہ مواقع دستیاب ہونگے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش اور کوشش ہے کہ صوبے میں فنی تربیت کے مراکز قائم کر کے اپنے لوگوں کو ہنر مند بنایا جائے تاکہ صوبے میں قائم ہونے والی صنعتوں کے لیے ہنر مند افرادی قوت صوبے ہی سے مل سکے جس سے یقیناًبیروزگاری اور غربت کا خاتمہ اور خوشحالی میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر مزدور رہنماؤں کو تفصیلی ملاقات کی دعوت بھی دی تاکہ مزدوروں اور محنت کشوں کے مسائل کے حل اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کی جا سکے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ آج ہم شکاگو کے مزدوروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یہاں جمع ہیں، انسانی معاشرتی ارتقائی عمل میں بہت سے اتار چڑھاؤ آئے اور بہتر سے بہتر زندگی کے حصول کے لیے روز اول سے آج تک جدوجہد جاری ہے، جس میں محنت کشوں اور مزدوروں کا بہت بڑا حصہ ہے، انہوں نے کہا کہ مزدوروں کو بہتر سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے ، نواب ثناء اللہ خان زہری کی قیادت میں صوبائی حکومت مزدوروں کے لیے وہ سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہے جو اب تک نہیں ہو سکا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت محنت کشوں کے ساتھ ہے اور ان کے حقوق کے تحفظ کو ہرصورت یقینی بنایا جائیگا، بلوچستان میں روزگار کے مواقع اور ذرائع کم ہیں اور لوگوں کا انحصار حکومت پر ہے، ہم وسائل سے مالامال صوبے کے مالک ہیں، معدنی وسائل کے بہتر استعمال کے لیے جدید طریقوں کا استعمال اور کارخانوں کے قیام سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہونگے اور مزدور طبقہ آسودہ حال ہوگا، صوبائی وزیرنے کہا کہ مستقبل بلوچستان کا ہے اور پاکستان کا مستقبل بلوچستان ہے، ہمارا خام مال دنیا بھر میں جا رہا ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ اس خام مال کو یہاں صنعتیں لگا کر مصنوعات کی شکل دی جائے اور بند کارخانوں کو بحال کیا جائے، انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے صوبے میں ترقی اور خوشحالی آئے گی ، فری ٹریڈ زون بننے سے روزگار کے مواقعوں میں بے پناہ اضافہ ہوگا، صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کے دورے کے دوران ان سے بلوچستان کے لیے مزید فنڈز کی فراہمی کی درخواست کی جائے گی، تقریب سے ڈپٹی میئر محمد یونس بلوچ ، ملک ظاہر کاکڑ، سردار نجیب سنجرانی، مزدور رہنما عامر ریاض، مسلم لیگ (ن) لائیرز ونگ کے صوبائی صدر طارق بٹ، امیر محمد حمزہ محمد شہی، نقیب اللہ ترین اور علاؤ الدین کاکڑ نے بھی خطاب کیا اور یوم مئی کے تناظر میں محنت کشوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔