|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2016

سوات: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ بیرون ملک آف شور کمپنیوں پراحتجاج اور دھرنے دینے والے بذات خود آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں پاناما لیکس پر سب سے زیادہ شور کرنے والے بھی یہودیوں کے ایجنٹ تھے اور ہیں ٗ دہشت گردی کے خلاف جنگ اسلامی معیشت پر قبضے کی جنگ ہے۔ اتوار کو جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پاناما لیکس میں بڑے بڑے نام آرہے ہیں اس عنوان کے سامنے آنے سے پتہ چل جائیگا کہ امیر دنیا کس طرح سے غریبوں کا استحصال کرتی ہے تاہم پاکستان میں آف شور کمپنیوں پر سیاست اور احتجاج کرنے والے اور دھرنے دینے والے خود آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں، دونوں ایک ہی طبقے سے تعلق رکھتے ہیں یہ ایک طبقے کا ایک رخ احتجاج کررہا ہے وہ اسی طبقہ کے دوسرے رخ کے خلاف احتجاج ہورہا ہے اس لئے کہ ایک جائے تو دوسرا متبادل بھی بین الاقوامی سرمایہ دارانہ نیٹ ورک کا نمائندہ ہو ٗقوم کو سمجھنا چاہئے کہ بیرون ملک موجود آف شور کمپنیاں سرمایہ داروں کی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج پاناما دستاویزا ت کے نتیجے میں اتنا تو قوم کو پتہ چل جانا چاہیے کہ کس طرح سرمایہ دارانہ نیٹ ورک عالمی سطح پر غریب قوموں پر حکومت کرتا ہے اور کس طرح غریب کو کمزور بنا رہا ہے پاکستان کا سرمایہ دار ٗ پاکستان کا پیسے والا ٗ پاکستان کا جاگیر دار کس طرح اس بین الاقوامی نیب ورک سے وابستہ ہے ۔سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہاکہ پاکستان میں یہودی لابی کام کررہی ہے اور پہلے بھی کہتا تھا آج بھی کہتا ہوں کہ خیبر پختون خوا پر بھی یہودی لابی کا قبضہ ہے ٗ پاناما لیکس پر سب سے زیادہ شور کرنے والے بھی یہودیوں کے ایجنٹ تھے اور ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان بتائیں کہ لندن کے مئیر کے الیکشن میں انہوں نے ایک مسلمان کے مقابلے میں اپنے یہودی سالے کا ساتھ کیوں دیا۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ امت مسلمہ انتہائی مشکل دور سے گزررہی ہے، دہشت گردی کے نام پر جنگ شروع کرکے مغربی طاقتوں کی ضروریات کو پورا کیا جارہا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ اسلامی معیشت پر قبضے کی جنگ ہے۔