|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2016

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی لیڈر و قائد حزب اختلاف مولانا عبدالواسع نے سابقہ وزیراعلیٰ کے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سابقہ وزیراعلیٰ اپنی کرپشن چھپانے کیلئے ریکوڈک کے معاملے پر اپوزیشن کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں ہم نے پہلے بھی مک مکا نہیں کیا اور آئندہ کریں گے سابقہ وزیراعلیٰ نے ریکوڈک کے معاملے پر پہلے بھی نوٹس لیا صحافیوں کو بھی اپنی کرپشن چھپانے پر نوٹس دیتے رہے اپوزیشن کرپشن کے معاملے پر اس وقت تک احتجاج کرے گا جب تک سابق سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے گھر سے ملنے والی رقم کے بعد ڈھائی سالہ دورحکومت میں وزراء مستعفی نہیں ہونگے ہمارا احتجاج جاری رہے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سابقہ وزیراعلیٰ بلوچستان کو کرپشن سے پاک کرنے کی باتے کرتے تھکتے نہیں تھے اب جب ان کی کرپشن منظر عام پر آنا شروع ہوگئی اور جب ان کو خوف ہوا کہ اب وہ احتساب سے نہیں بچ سکتے تو اب وہ ریکوڈک کے معاملے پر اپوزیشن کو بلیک میل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ریکوڈک کو ان کے دورحکومت میں بیچا گیا اور حکومت میں شامل تینوں جماعتوں کے سربراہان کے اکاؤنٹ میں پیسے منتقل ہوئے جب پاکستان کے سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے ریکوڈک کے معاملے کو بے نقاب کیا تو ان کو نوٹس دیا گیا اور پھر بحیثیت اپوزیشن لیڈر اسمبلی فلور پر احتجاج کیا تو مجھے بھی نوٹس دیا گیا اور اسی طرح 40 ارب روپے کی خبرجب ایک نیوز ایجنسی نے اخبارات میں شائع کی تو انہیں بھی نوٹس دیا گیا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے پہلے بھیی مک مکا نہیں کیا تھا اب آئندہ بھی نہیں کریں گے سابقہ وزیراعلیٰ میں مقابلے کا دم ہے تو میدان حاضر ہے مقابلہ کریں گے کہ کون کتنا صاف ہے اپوزیشن کرپشن پر ضرور احتجاج کرے گی اور کسی کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا ۔