|

وقتِ اشاعت :   May 18 – 2016

اسلام آبادآ+کوئٹہ : اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگو کی 12 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔ سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی کے گھر سے گزشتہ دنوں نیب نے چھاپہ مار کر 63 کروڑ 18 لاکھ روپے سے زائد کی رقم اور 20 کلو سونا برآمد کیا تھا ۔ دوران تفتیش مشتاق رئیسانی نے الزام لگایا تھا کہ یہ رقم ایک ترقیاتی منصوبے میں سے خورد برد کی گئی ہے اور اس میں سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگو بھی ملوث ہیں۔ مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد لانگو منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے اور حفاظتی ضمانت کی درخواست کی ۔ خالد لانگو کی درخواست کی سماعت جسٹس نور الحق قریشی اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کی۔ دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مشتاق رئیسانی نے خالد لانگو کو جھوٹے الزامات میں پھنسانے کی کوشش کی معاملے کی تحقیقات کیلئے نیب اور کوئٹہ کی عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں اس لیے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے تاکہ احتساب کے عمل میں شامل ہوا جاسکے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے خالد لانگو کو دو لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے داخل کرانے کا حکم دیتے ہوئے ان کی 12 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کرلی علاوہ ازیں نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی اور سابق مشیر خزانہ بلوچستان میر خالد خان لانگو نے کہا ہے کہ میں نے اسلام آباد میں اپنی پارٹی کی مرکزی قیادت سے صلاح ومشورے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت منظور کرالی ہے بلوچستان ہائی کورٹ میں بھی میں پیش ہوں گا اور جب نیب بلائی گئی وہاں پر بھی جاؤں گا ۔انہوں نے یہ منگل کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ سے اپنی 12دن کی ضمانت منظور ہونے کے بعد صحافیو ں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی میر خالد لانگو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے مطمئن نظر آرہے تھے ۔دریں اثناء نیب نے سابقہ مشیر خزانہ میر خالد لانگو کو منگل کے روزتیسرا سمن جاری کردیا ہے تفصیلات کے مطابق نیب نے سابقہ مشیر خزانہ اور نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی میر خالد لانگو کوتیسرا سمن جاری کردیا ہے واضح میر خالد لانگو پہلے اور دوسرے سمن جاری ہونے کے باوجود ابھی تک نیب میں پیش نہیں ہوئے ہیں۔