مصر کے ایوی ایشن کے حکام کا کہنا ہے کہ مصر کا ایک ہوائی جہاز فرانس کے دارالحکومت پیرس سے قاہرہ جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ بدھ کی رات یہ جہاز مشرقی بحیرہ روم کے اوپر 37000 فٹ کی بلندی پر محوِ پرواز تھا جب اچانک ریڈار سے غائب ہو گیا۔ ایجپٹ ایئر کی پرواز ایم ایس 804 پیرس سے قاہرہ جا رہی تھی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے یونان کے ایئر ٹریفک کنٹرولرز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پائلٹ نے آخری بار رابطے پر کسی مسئلے کے بارے میں نشاندہی نہیں کی تھی۔ ایئر بس اے 320 میں 56 مسافر، تین سکیورٹی اہلکار اور عملے کے 10 ارکان سوار تھے۔ یہ 20 منٹ بعد مصر کے دارالحکومت میں لینڈ کرنے والا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ مسافروں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔مسافروں کے اہلِ خانہ مصر میں ایجیپٹ ایئر کے دفتر پہنچنا شروع ہو گئے ہیں
ایجپٹ ایئر نے جہاز پر سوار افراد کی شہریت کے بارے میں معلومات فراہم کر دی ہیں۔ جن کے مطابق ان میں 15 فرانسیسی، 30 مصری، دو عراقی، جبکہ برطانیہ، بیلجیئم ، پرتگال، چاڈ، سوڈان، الجزائر ، کینیڈا، کویت اور سعودی عرب کا ایک ایک باشندہ شامل ہیں۔ مصر کے وزیرِ اعظم ایجپٹ ائیر کے دفتر پہنچے ہیں جہاں انھیں واقعے کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس کے علاوہ مصر میں ایوی ایشن کے وزیر بھی اپنا اردن کا دورہ مختصر کرتے ہوئے وطن واپس لوٹ رہے ہیں۔ مسافروں کے اہلِ خانہ مصر میں ایجیپٹ ایئر کے دفتر پہنچنا شروع ہو گئے ہیں جہاں حکام نے انھیں ڈاکٹرز اور مترجم فراہم کیے ہیں۔ جہاز مصر کی فضائی حدود میں 10 میل اندر آ چکا تھا۔ علاقے میں خراب موسم کے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ مصری حکام کا کہنا ہے کہ وہ آخری بار طیارے کے ریڈار پر دکھائی دیے جانے والے علاقے میں تلاش کے لیے جیٹ طیارے بھیجے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ یونان کے حکام سے بھی اس حوالے سے رابطہ کیا گیا ہے۔
فرانسیسی وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ وہ مصر کے فوجی اور سول حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں
فرانسیسی وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ ان کا ملک مسافر طیارے کی تلاش کے لیے کسی بھی مدد کے لیے تیار ہے اور یہ کہ وہ مصر کے فوجی اور سول حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی جہاز کے لاپتہ ہونے کی وجوہات کے حوالے سے کچھ بھی کہنا قبلِ از وقت ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے مارچ میں ایک ذہنی بیمار شخص نے سابقہ بیوی سے ملنے کے لیے مصر کی اسی فضائی کمپنی ’ایئرایجپٹ‘ کی پرواز ایم ایس 181 کو مصر کے شہر سکندریہ سے قاہرہ جاتے ہوئے ہائی جیک کر لیا تھا۔ یہ جہاز قبرص لے جایا گیا تھا۔ جہاز کو ہائی جیک کرنے والے شخص نے بظاہر جو خود کش جیکٹ پہنی تھی وہ جعلی تھی اور انھیں گرفتار کر لیا گیا تھا۔ اس سے پہلے گذشتہ سال ایک روسی جہاز شرم الشیخ میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ اس میں سوار 224 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ماسکو نے بتایا تھا کہ جہاز میں دھماکہ خیز مواد تھا۔ دولتِ اسلامیہ نے دعوی کیا تھا کہ انھوں نے اس جہاز کو مار گرایا ہے۔