|

وقتِ اشاعت :   May 19 – 2016

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال کی خرابی میں بھارتی خفیہ ایجنسی را پوری طرح ملوث ہے اور را اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانے کے درپہ ہے صوبے کے حالات کی بہتری اور اس کی ترقی کے لیے ہمیں منافقت ترک کرنا ہوگی، سردار عطاء اللہ مینگل سے نواب ثناء اللہ خان زہری تک جتنے بھی وزیراعلیٰ بنے ان کا تعلق بلوچستان ہی سے ہے لہذا اگر بلوچستان مسائل اور پسماندگی کا شکار ہے تو اس کی ذمہ داری کسی دوسرے پر عائد نہیں کی جا سکتی، بھٹکے ہوئے نوجوانوں کے ہاتھ میں بندوق کے بجائے قلم اور کتاب دینا چاہتے ہیں ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نیوز چینل کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں کیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ پر امن ، خوشحال اور پڑھا لکھا بلوچستان ان کا ویژن ہے، وہ چاہتے ہیں کہ آئندہ نسلوں کو ایسا بلوچستان کو دے کر جائیں جو ترقی یافتہ اور خوشحال ہو، بلوچستان کے نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیں گے کیونکہ اگر دوسرے صوبوں کے بچے لیپ ٹاپ استعمال کر سکتے ہیں تو بلوچستان کے بچے کیوں اس سہولت سے محروم رہیں، اس مقصد کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 50 ہزار لیپ ٹاپ کی فراہمی کے لیے فنڈز مختص کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کے لیے عملی کام کرنا ہوگا کیونکہ عوام باشعور ہو چکے ہیں وہ کام چاہتے ہیں اور 2018کے انتخابات میں عوام کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دیں گے، ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں محاذ آرائی ترک کر کے مفاہمت کی سیاست کو فروغ دینا ہوگا، مسلم لیگ (ن) محاذ آرائی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی ، وزیراعظم محمد نواز شریف کا واضع موقف ہے کہ ہم ماضی کی سیاست نہیں دہرائیں گے، لہذا اپوزیشن جماعتیں جمہوری روایات کے مطابق معاملات طے کریں، انہوں نے کہا کہ موٹر وے پر تنقید کرنے والے آج بڑے شوق سے اس پر سفر کرتے ہیں ، اقتصادی راہداری کے تحت ملک اور بالخصوص بلوچستان میں مزید نیشنل ہائی ویزاور موٹر ویز بنیں گے، بلوچستان میں اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام جاری ہے ، منصوبے کے تحت صوبے میں صنعتی زون بنائے جائیں گے جس سے ابتدائی طور پر ڈیڑھ لاکھ ملازمتیں پیدا ہونگی جنہیں پر کرنے کے لیے صوبے کے نوجوانوں کو ہنر مند بناکر افرادی قوت میں اضافہ کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر بلوچستان اور پاکستان کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے، گوادر کی ترقی اور اس کے وسائل پر پہلا حق گوادر کے لوگوں کا ہے جسے ہر صورت تحفظ دیا جائیگا، آئندہ چند برسوں میں گوادر پاکستان اور بلوچستان کی ترقی کا مرکز ثابت ہوگا، ایک اور سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں، وزیراعظم نے پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں پاناما لیکس کے حوالے سے لگنے والے الزامات کو دھو دیا ہے، لہذا اپوزیشن رسہ کشی کی سیاست چھوڑ دے اس سے جمہوریت کو خطرہ ہوگا، ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ معطل سیکریٹری خزانہ نے جو کچھ کیا وہ ان کا ذاتی فعل تھا صوبائی حکومت اس معاملے میں بالکل غیر جانبدار ہے کیونکہ ہم کرپشن کے سخت خلاف ہیں اور صوبے سے اس ناسور کو ختم کرنا چاہتے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں آواران اور مشکے کو خصوصی ترقیاتی بجٹ دیا جائیگا۔