کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کی زیر صدارت جمعرات کے روز منعقد ہونے والے صوبائی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں سوئی گیس فیلڈ کو مزید دس سال کی لیز پر پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کو دینے کے معاہدے کی منظوری دے دی گئی۔ معاہدہ پر آج بروز جمعہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اجلاس میں دستخط کئے جائیں گے، جس میں بلوچستان کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان ،صوبائی حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈر، چیف سیکریٹری بلوچستان اور دیگر متعلقہ صوبائی حکام جبکہ وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی، وزارت پیٹرولیم اور پی پی ایل کے حکام شرکت کریں گے، گذشتہ دنوں اسلام آباد میں وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں صوبائی حکام اور وفاقی وزارت پیٹرولیم کے درمیان ہونے والے اجلاس میں اس معاہدے کو حتمی شکل دی گئی تھی ، حکومت بلوچستان کی جانب سے پیش کی گئی نئی شرائط کے ساتھ کئے جانے والے اس معاہدے میں بلوچستان اور ضلع ڈیرہ بگٹی کے عوام کے مفادات کو بھرپور تحفظ حاصل ہے، سیکریٹری محکمہ توانائی خلیق نذر کیانی نے کابینہ کو طے پائے جانے والے معاہدے کی تفصیلات اور شرائط سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پی پی ایل کے ساتھ گذشتہ معاہدے کی مدت 30مئی 2015 کو ختم ہو گئی تھی جس میں عارضی بنیادوں پر ایک سال کی توسیع کی گئی اور اب نیا معاہدہ یکم جون 2015سے قابل عمل ہوگا، انہوں نے بتایا کہ ستمبر 1954 میں سوئی گیس فیلڈ پی پی ایل کو 30سالہ لیز پر دی گئی تھی، جبکہ 1983میں اس معاہدے میں مزید تیس سال کی توسیع کی گئی، انہوں نے بتایا کہ نئی شرائط کے ساتھ طے پائے جانے والے اس معاہدے سے بلوچستان کو دس سال کے دوران رائلٹی کی مد میں تقریباً ساڑھے سات ارب روپے سالانہ کے حساب سے 74ارب روپے اضافی ملیں گے جو گذشتہ معاہدے میں رائلٹی کی مد میں ملنے والی رقم سے دوگنا زیادہ ہے، اس کے علاوہ پی پی ایل علاقے میں گیس و تیل کے نئے ذخائر کی تلاش و ترقی کے منصوبوں پر 20ارب روپے کی سرمایہ کاری کر ے گی اس کے ساتھ ساتھ پی پی ایل سوئی ٹاؤن کو ضروریات کے مطابق بلامعاوضہ گیس کی فراہمی، ضلع کے تعلیمی اداروں، ہسپتالوں اور صحت کے مراکز کی تعمیر و مرمت اور ان میں جدید سہولیات کی فراہمی اور گیس فیلڈ میں مقامی لوگوں کو روزگار دینے کی پابند ہوگی۔ اجلاس میں صوبے کے مختلف علاقوں سے نکالے جانے والے کوئلہ ، ماربل اور دیگر معدنیات پر صوبائی محکمہ معدنیات کے ذریعے عائد رائلٹی کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی کا تیس فیصد حصہ ان علاقوں میں سماجی شعبوں کی ترقی کے لیے مختص کرنے کی منظوری بھی دی گئی، کابینہ کے اراکین نے وفاقی وزارت پیٹرولیم کے ساتھ طے پائے جانے والے معاہدے میں بلوچستان کے مفادات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری اور چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کاروائیوں کی بدولت ملک بھر اور بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہے جس سے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ میچوں کے انعقاد کے امکانات روشن ہو گئے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ ملک کے دیگر شہروں کی طرح کوئٹہ میں بھی بین الاقوامی میچوں اور ڈومیسٹک کرکٹ کا انعقاد کرے، صوبائی حکومت بھرپور معاونت کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کے روز یہاں ان سے ملاقات کی، صوبائی وزراء ، اراکین اسمبلی اور چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ بھی ملاقات میں موجود تھے، وزیراعلیٰ نے کہاکہ بلوچستان کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں کرکٹ سمیت دیگر کھیلوں میں ہمارے نوجوانوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کا نام روشن کیا ہے، پی سی بی صوبے کے نوجوانوں کے لیے اگر کوئٹہ میں کرکٹ اکیڈیمی قائم کرتی ہے تو بین الاقوامی معیار کے بہترین کھلاڑی سامنے آئیں گے۔ چیئرمین پی سی بی نے بلوچستان میں امن کی صورتحال کی بہتری کے حوالے سے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ پی سی بی کوئٹہ میں بین الاقوامی میچز کے انعقاد کو یقینی بنائے گی اور کوشش کی جائے گی کہ افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے آئندہ دورہ پاکستان میں کوئٹہ میں میچ منعقد کیا جائے، انہوں نے کہا کہ پی سی بی نواب اکبر بگٹی کرکٹ اسٹیڈیم میں فلڈ لائٹس کی تنصیب کے ساتھ ساتھ اسٹیڈیم کو بین الاقوامی معیار کے مطابق سہولتوں کی فراہمی کے منصوبے پر جلد کام کا آغاز کر رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ کوئٹہ میں کرکٹ اکیڈیمی کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے اور بلوچستان کے تمام ڈسٹرکٹ میں کرکٹ گراؤنڈ تعمیر کئے جائیں گے ، جس کے لیے انہوں نے وزیراعلیٰ سے اراضی فراہم کرنے کی درخواست کی ، وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ حکومت صوبے میں کرکٹ کے فروغ اور گراؤنڈ کی تعمیر کے لیے بھرپور تعاون کرے گی، انہوں نے گوادر میں کرکٹ اسٹیڈیم کی فوری تعمیر کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے چیئرمین پی سی بی کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ حکومت صوبے کو منشیات سے پاک اور نوجوان نسل کو اس کے استعمال سے محفوظ رکھنے کے لیے اے این ایف سمیت دیگر تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی، بالخصوص صوبے میں منشیات کی نقل و حمل اور سمگلنگ کی روک تھام کے علاوہ پوست کی کاشت تلف کرنے کے لیے اے این ایف کو بھرپور معاونت فراہم کی جائیگی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائریکٹر جنرل اے این ایف میجر جنرل ناصر دلاور شاہ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعرات کے روزیہاں ان سے ملاقات کی، صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی سمیت بعض دیگر صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی اور کمانڈر اے این ایف بلوچستان بریگیڈیئر بلال جاوید بھی اس موقع پر موجود تھے، وزیراعلیٰ نے منشیات کی روک تھام اوربلوچستان کے ذریعے منشیات کی سمگلنگ کے خاتمے کے لیے اے این ایف کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کا کاروبار کرنے والے انسانیت کے دشمن ہیں جنہیں کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا ، انہوں نے کہا کہ اے این ایف ہماری فورس ہے جو ہماری نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سے محفوظ بنانے کی جنگ لڑرہی ہے، حکومت اس جنگ میں اے این ایف کے ساتھ ہے، انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں پوست تلف کرنے کی کاروائیوں کے لیے متعلقہ اضلاع کے بجٹ میں خصوصی فنڈز مختص کئے جائیں گے تاکہ ضلعی انتظامیہ ، اے این ایف اور ایف سی کے ساتھ ملکر اس عمل میں بھرپور طریقے سے حصہ لے سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا موقف نہایت واضع ہے کہ غلط کو غلط اور دہشت گرد کو دہشت گرد کہنا ہوگا اور سماج دشمن سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی بھرپور طریقے سے مزمت کرتے ہوئے انہیں تنہا کرنا ہوگا ،اس حوالے سے کوئی بھی مصلحت پسندی ملک کے مفاد میں نہیں ہوگی، ڈی جی اے این ایف نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت کی کارکردگی کو سراہا جبکہ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں منشیات کے خاتمے ،اس کی نقل و حمل اورسمگلنگ کی روک تھام کے لیے جاری اقدامات کو بین الاقوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ اے این ایف ساحلی علاقوں کے ذریعے منشیات کی نقل و حمل کی روک تھام کے لیے گوادر میں ریجنل ہیڈ کوارٹر کے قیام کا منصوبہ رکھتی ہے اس ضمن میں انہوں نے وزیراعلیٰ سے اراضی کی فراہمی کی درخواست کی جس کے لیے وزیراعلیٰ نے بورڈ آف ریونیو کو فوری سمری پیش کرنے کی ہدایت کی۔بعدازاں وزیراعلیٰ نے ڈی جی اے این ایف کو یادگاری شیلڈ پیش کی۔