کوئٹہ: صوبائی مشیر مائنز اینڈ منرلز حاجی محمد خان لہڑی نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے بلوچستان سے نکلنے والے 42 منرلز کی رائلٹی میں اضافے کے فیصلے کو معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے تاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کی ہدایت پر 6 رکنی مائنز اونرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں پر مشتمل صوبائی سیکرٹری مائنز اینڈ منرلز سعید احمد جمالی کی سر براہی میں مل بیٹھ کر حالات اور واقعات کو مد نظر رکھ کر رائلٹی کیلئے ریٹ فکس کر سکے میری کوشش ہو گی کہ میں مائنز اونرز کے دیرینہ مسائل کو حل کر نے کیلئے حکومت سمیت ہر پلیٹ فارم پر ان کی آواز پہنچانے کیلئے موثر کردار ادا کروں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ شب آل پاکستان مائنز اونرز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنماء میر بہروز ریکی بلوچ کی جانب سے ایسوسی ا یشن اور دیگر رہنماؤں کے اعزاز میں دیئے گئے اعشائیہ کے موقع پر شرکاء سے گفتگو کے دوران کیا انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت مائنز اونرز کے مسائل کے حل کو یقینی بنا نے کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لا رہی ہے کیونکہ گزشتہ کچھ عرصے سے مائنز اونرز حکومت کی جانب سے صوبے سے نکلنے والے42 منرلز پر بڑھائی گئی رائلٹی کے خلاف سراپا احتجاج تھے جس پر مائنز اونرز ایسوسی ایشن نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سے ملاقات کی اور میرے سمیت سیکرٹری مائنز کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام بھی اس میں موجود تھے جس میں مائنز اونرز نے اپنے تمام گلے شکوے اور مسائل وزیراعلیٰ کے سامنے رکھے جس پر انہوں نے تمام مسائل کا جائزہ لینے کے بعد42 منرلز پر بڑھائی جانیوالی رائلٹی کے فیصلے کو معطل کر نے کا حکم دیا اور گزشتہ روز اس کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے جو آج مائنز اونرز ایسوسی ایشن اور اس کے نمائندوں کومل جائیگا انہوں نے کہا ہے کہ اسکے بعد مائنز اونرز کے چھ رکنی ٹیم سیکرٹری مائنز کیساتھ مل کر رائلٹی کے حوالے سے تمام صورتحال کا جائزہ لے کر ایک متفقہ طور پر ریٹ مقرر کیا جائیگا انہوں نے کہا ہے کہ مائنز اونز کے مسائل کے حل کیلئے میں ہر جگہ جانے کو تیار ہو ں کیونکہ یہ مسائل میرے اور اس صوبے میں بسنے والوں کے ہیں اور ہمارا کام ہی عوام کی خدمت کر نا ہے ہم سیاسی لوگ ہے لیکن اپنی ذمہ داری کو بخوبی سمجھتے ہیں اس موقع پر مائنز اونرز ایسوسی ایشن کے صدر میرحاجی شاہنواز کرد ،میر صلاح الدین رند، میر بہروز ریکی بلوچ، محمد صابر، یحییٰ خان ناصر، محمد صدیقی،امجد صدیقی، چیمبر آف کامرس کے صدر جمال ترہ کئی ، سعید آغا، سید ادریس آغا سمیت دیگر نے بھی شرکاء سے اظہار خیال کر تے ہوئے مائنز اونرز ایسوسی ایشن کو درپیش مشکلات بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال اور حکومت کی عدم توجہی کی وجہ سے مائنز اونرز اور اس صنعت سے وابستہ لوگوں ، ہزاروں خاندانوں کو درپیش مشکلات سے آگاہ کر تے ہوئے بتایا کہ مائنز کی صنعت حکومت کی معیشت کو مضبوط بنا نے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ ہم سالانہ اربوں روپے حکومت کو ٹیکس ، جی ایس ٹی،سیلز ٹیکس سمیت دیگر مدات میں ادا کر تے ہیں اس کے باوجود حکومت ہمیں کوئی سہولت فراہم نہیں کر رہی بلکہ مختلف ٹیکسز اور رائلٹی میں اضافہ کر کے ہم سے روزگار چھیننے کی کوشش کر رہی ہے اگر حکومت کی یہی روش برقراررہی تو مائنز بند ہوجائیگی اور لا کھوں لوگوں کا روزگار چھن جائیگا پہلے ہی بلوچستان میں بے روزگاری عروج پر ہے اس لئے ہمارا صوبہ اس کا متحمل نہیں ہو سکتا حکومت کی جانب سے ہمیں اعتماد میں لئے بغیر42 منرلز پر رائلٹی بڑھا کر ہمارے ساتھ زیادتی کی ہے حکومت کی عدم توجہی اور بدامنی کی وجہ سے صوبے سے نکلنے والا سالانہ24 لاکھ ٹن کوئلہ کم ہو کر 6 لاکھ ٹن پر پہنچ چکا ہے حکومت اس صنعت کو تباہی سے بچانے کیلئے اپنا موثر کردار ادا کرے تاکہ لو گوں کا روزگار چلتا رہے۔