|

وقتِ اشاعت :   June 15 – 2016

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ جمہوری نظام میں بلدیاتی اداروں کی اہمیت مسلمہ ہے ، یہ ادارے ہمارے اپنے ہیں حکومت اپنے بلدیاتی اداروں کو مضبوط ، مستحکم اور فعال بنانے کے لیے بھرپور تعاون کرے گی، اسمبلیوں اور بلدیاتی اداروں کے نمائندگان عوام کے منتخب کردہ ہیں اور تمام جمہوری اداروں کا مقصد عوام کے مسائل کا حل ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبے کے ڈسٹرکٹ چیئرمینوں کے وفد سے بات کرتے ہوئے کیا۔ جس نے منگل کے روز ان سے یہاں ملاقات کی، میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ بھی وفد میں شامل تھے جبکہ صوبائی وزراء عبدالرحیم زیارتوال، سردار محمد اسلم بزنجو، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، شیخ جعفر خان مندوخیل، میر سرفراز بگٹی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات محمد داؤد بڑیچ اور سیکریٹری خزانہ اکبر حسین درانی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد کی جانب سے بلدیاتی اداروں کو درپیش مسائل ، اختیارات اور فنڈز میں اضافے سے متعلق گذارشات پیش کی گئیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی اداروں کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے میں سنجیدہ ہے انہوں نے کہا کہ گذشتہ ملاقات کے دوران بلدیاتی نمائندوں کی جانب سے پیش کئے گئے مسائل میں سے بہت سے مسائل حل ہونے کے عمل میں ہیں، وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں پائے جانے والے ابہام کو دور کرنے کے لیے ضروری قانون سازی کے ذریعے ترامیم کی جائیں گی اور بلدیاتی اداروں کو خودمختار بنایا جائے گا تاکہ وہ اپنے وسائل پیدا کرنے کے قابل ہو سکیں، وزیراعلیٰ نے بلدیاتی اداروں کی گرانٹ میں اضافہ کا جائزہ لینے کی یقین دہانی بھی کرائی۔ اس موقع پر چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ نے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ گرانٹ کمیشن کی سمری تیار کر لی گئی ہے جسے منظوری کے لیے صوبائی کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کر دیا جائیگا۔ بلدیاتی نمائندوں کے اعزازیہ میں اضافہ اور انہیں گاڑیوں کی فراہمی کے حوالے سے سمری کابینہ کو جلد پیش کر دی جائیگی، علاوہ ازیں لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ضروری ترامیم کو بھی منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کیا جائیگا ۔ وفد کی جانب سے بلدیاتی اداروں کو موثر ، فعال اور مستحکم بنانے کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان کی کوششوں اور ویژن کو سراہا گیا ۔