|

وقتِ اشاعت :   June 17 – 2016

پشاور: خیبرپختونخوا کے صدر مقام پشاور کی سڑک پر اوورٹیکنگ پر سرکاری گاڑی میں سوار باپ بیٹوں نے موٹرسائیکل سوار نوجوان پر بندوقیں تان لیں جب کہ کمسن بچے نے جدید اسلحہ سے فائرنگ بھی کی۔ پشاور کے علاقے کینٹ میں اوورٹیکنگ پر سرکاری نمبر پلیٹ لگی گاڑی میں سوار باپ بیٹوں نے موٹرسائیکل سوار کو روکنے کے بعد اسے تشدد کا نشانہ بنایا جب کہ ہاتھا پائی کے دوران کمسن بچے نے موٹرسائیکل سوار راحت پر فائرنگ کردی تاہم خوش قسمتی سے وہ محفوظ رہا۔ ایکسپریس نیوز کو موصول ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص نے ہاتھ میں ٹی ٹی پستول لئے موٹرسائیکل سوار راحت کو پکڑا ہوا ہے جب کہ  10 سے 12 سال کا لڑکا بھی ممنوعہ بور کا اسلحہ موٹرسائیکل سوار پر تانے ہوئے ہے، اسی اثنا میں بچے نے نوجوان پر فائرنگ بھی کی تاہم وہ  محفوظ رہا۔ فائرنگ کے فوری بعد لوگوں کی بڑی تعداد موقع پر جمع ہوگئی جس کے بعد کار سوار ملزمان وہاں سے فرار ہوگئے۔ ایس پی کینٹ کاشف ذوالفقار نےکہا کہ واقعے کی فوٹیج آج ہی ریلیز ہوئی ہے جس کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے جب کہ گاڑی پر لگی سرکاری نمبر پلیٹ اور گاڑی کا نمبر بی 5258 بھی جعلی ہے۔ ایس پی کینٹ کا کہنا تھا کہ ملزموں کو آج ہی گرفتار کرلیا جائے گا اور انہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔ متاثرہ شخص راحت نے کہا کہ سرکاری گاڑی میں سوار افراد بااثر لگتے ہیں جن کے خلاف مقدمہ تھانہ کینٹ میں درج کرادیا ہے تاہم پولیس نے ایف آئی آر میں سیدھی فائرنگ کو ہوائی فائرنگ لکھا ہے جس پر تحفظات ہیں جب کہ 10 سے 12 سالہ بچے نے مجھ پر 3 فائر کئے اور ایک شخص نے مجھے زد و کوب بھی کیا۔ دوسری جانب موٹرسائیکل سوار کو پکڑنے والا شخص کرم ایجنسی کا پولیٹیکل محرر نکلا جس نے میڈیا پر خبر نشر ہونے اور خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے نوٹس لئے جانے پر گرفتاری کی پیشک کش کردی۔