اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے عوام کو دال کے بجائے گوشت کھانے کا مشورہ دے دیا ۔ مرغی کے گوشت کی قیمت کو 200 روپے سے کم سطح پر لے آئے ہیں اس لئے عوام دال کے بجائے گوشت کو ترجیح دیں بجٹ میں ضرب عضب و عارضی بے گھر افراد کے لئے 245 ارب روپے لگا چکے ہیں ملکی قرضوں کے حوالے سے سابقہ حکومتوں سے پوچھا جائے موجودہ حکومت نے تین سال پہلے کی نسبت کم قرضہ لے کر ملک کو چلا رہے ہیں ۔ 34 خفیہ حساس فنڈز میں سے 32 کو بند کیا ہے میرا بیرون ملک ایک بھی روپیہ ثابت ہو جائے تو استعفیٰ دے دوں گا ۔کسی کو اپنے اوپر غلط الزام لگانے کی اجازت نہیں دے سکتا صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت وسائل فراہم کئے جا رہے ہیں۔ ہفتہ کو قومی اسمبلی میں لازمی اخراجات پیش کرنے کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سینٹ کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز میں سے 62 فیصد کو ایڈ کیا ہے اور اب صوبے بھی بجٹ خسارہ پیش کر سکتے ہیں ۔ 18 ویں ترامیم اور قومی اقتصادی کونسل کی منظوری کے بعد بجٹ خسارہ پیش کیا جاتا ہے ۔ فیڈرل بجٹ خسارہ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ مالیاتی خسارہ کا بجٹ پارلیمنٹ ہی منظور کرتا ہے اور اکیلی حکومت بھی لون نہیں لیتی آج ملک میں تین سال پہلے کی نسبت کم لون لے کر ملک کو چلا رہے ہیں اور پی ایس ڈی پی کو ڈیل کر دیا گیا ہے جبکہ ضرب عضب پر پہلے 43 ارب لگ چکے ہیں 100 ارب روپے مزید جاری کرنے ہیں اور وہ اس پر لگنا ہے جون 2013 میں قرضوں میں بے انتہا اضافہ ہوا ہے قرضوں میں زیادتی کا جواب مشرف سے لینا ہو گا ۔ 34 ادارے سیکریٹ سروس فنڈز استعمال کر رہے تھے اور ہم نے آتے ہی 32 اداروں کا بند کردیا گیا ۔ 3000 سے 15000 ارب روپے کا قرض (ن) لیگ حکومت نے نہیں لیا بلکہ سابقہ حکومتوں کا مرہون منت ہے ،ان کو ہم سے نہیں بلکہ خود سے سوالات پوچھنے چاہئیں۔ طور خم کے بارڈر کے مسئلے پر حکومت کو سب پتہ ہے اور اس کے لئے کام کر رہے ہیں اور یہاں بھی سکول کالجز کے کام کی وجہ سے دیئے ہو ئے ہیں ان کو جلد مکمل کر لیا جائے گا انہوں نے کہا کہ دال کے بجائے گوشت کھائیں کیونکہ گوشت کی فی قیمت 200 روپے سے کم کر دی ہے ۔ ڈیزل کے علاوہ پٹرولیم مصنوعات پر سیل ٹیکس کی شرح کم کر دی ہے ملک میں اڑھائی کروڑ ایسے لوگ ہیں جن کو مائیکرو فنانس کی ضرورت ہے ۔فاٹا میں ڈیویلپمنٹ کے لئے 22 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ جاری کاموں کے لئے 20 ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔ ٹی ڈی پی کے لئے 245 ارب روپے رکھے گئے ہیں اگر باہر ایک روپیہ بھی ثابت ہو گیا تو میں استعفیٰ دے دوں گا شیخ رشید کو چیلنج کرتا ہوں میں نے چین سے ریشم سمگل کر کے نہیں بیچے میری سوئی سے لے کر ہر چیز الیکشن کمیشن میں ظاہر ہے میں کسی کی غلط بات برداشت نہیں کروں گا ممبران کو ایک دوسرے کی عزت کا خیال رکھنا چاہئے جو غلط بات کرے گا اس کو کورٹ لے کر جاؤں گا ہر کسی کا آڈٹ ہو گا صوبوں کو ان کے بقایا جات قانونی طریقہ کار کے تحت مل جائیں گے ۔