|

وقتِ اشاعت :   June 30 – 2016

کابل: پختون خوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا پر افغان عوام کا حق ہے اور وہ بلا خوف و خطر وہاں رہ سکتے ہیں ۔ افغانستان سے شائع ہونے والے ایک اخبار، افغانستان ٹائمز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اچکزئی نے کہا ہے کہ وہ کسی افغان کو اس کی اپنی سرزمین پر ہراساں کرنے اجازت نہیں دیں گے،  اگر افغانوں کو پاکستان کے کسی دوسرے علاقے میں خوف کا سامنا ہے تو وہ خیبرپختونخوا میں آکر بس جائیں کوئی ان سے شناخت طلب نہیں کرے گا کیونکہ یہ علاقہ ان ہی کا ہے۔ محمود خان اچکزئی  نے  حکومت پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو دوبارہ ان کے ملک بھیجنے کی نئی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا  کہ خیبرپختونخوا صوبہ افغانوں کے لیے ہے اور افغان عوام یہاں بلا خوف و خطر رہ سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ  اگر پاکستان اورافغانستان طورخم بارڈر کا مسئلہ حل نہیں کرسکتے تو وہ امریکا اورچین پر چھوڑ دیں یہ دونوں ممالک 2 ہفتے میں اس مسئلے کو حل کردیں گے۔ دوسری جانب محمود خان اچکزئی نے اپنے انٹرویو کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ  ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا جب کہ میں نے  انٹرویو میں کہا تھا کہ خیبرپختونخوا تاریخی طور پر افغانستان کا حصہ رہا ہے۔