|

وقتِ اشاعت :   July 5 – 2016

قلعہ عبداللہ : درہ رمبئی میں عظیم الشان جلسہ عام پارٹی کی کارکردگی پر عوام کے اعتماد کا مظہر ہے شناختی کارڈ جیسے اہم دستاویز کے حصول کیلئے صوبے کے پشتون علاقوں میں قوانین اور رولز کے برخلاف شرائط ناقابل قبول ہیں۔ گوادر کاشغر مغربی روٹ کیلئے فنڈز کی عدم دستیابی اور کام میں تاخیر ناقابل برداشت ہے ترقیاتی کاموں کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے صوبائی حکومت ہمہ تن مصروف ہے محمود خان اچکزئی کے انٹرویو کو تاریخی تناظر سے ہٹ کر دیکھنا کم ظرفی کو ظاہر کرتا ہے۔ جمہوریت اور جمہوری اداروں کا استحکام اور فروغ ملک کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار پارٹی کے صوبائی سیکرٹری صوبائی پارلیمانی لیڈر وزیر تعلیم عبدالرحیم زیارتوال ، صوبائی نائب صدر ایم این اے عبدالقہار خان ودان، مرکزی سیکرٹری و صوبائی مشیر لائیو سٹاک عبیداللہ جان بابت، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری علاؤ الدین کلکوال چےئرمین عبدالباری، عبدالہادی، محمد اکبر، عبدالرزق نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جسے کی صدارت صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر حامد خان اچکزئی نے کی ۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے درہ رمبئی مسے زئی علاقائی یونٹ اور دیگر یونٹوں کے پارٹی کارکنوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج کا عظیم الشان جلسہ اور سینکڑوں افراد کی پارٹی میں شمولیت پارٹی کی کارکردگی پر عوام کا برملا اظہار اطمینان ہے ۔انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ ملک کی ایک اہم اور ضروری اسناد میں سے ایک ہے صوبے کے پشتون علاقوں میں قوانین رولز کے برخلاف نادرا کے ناروا شرائط ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہیں اور ہم نے اسمبلی کے فلور پر صوبے کے پشتونوں کیلئے خصوصی شرائط کی مذمت کی ہے شناختی کارڈ کا حصول ہمارے عوام کا بنیادی حق ہے اور وفاقی محکمہ داخلہ کو اس کا نوٹس لینا ضروری ہے اور ہمیں یہ حق حاصل ہے کہ ملکی قوانین اور رولز کے تحت شناختی کارڈ بنانے اس کی تجدید کرنے کا پورے ملک کی طرح برابری کے شرائط لاگو ہونا ضروری ہے ۔ گوادر کاشغر کی شارٹسٹ مغربی روٹ پر کام شروع کرنے اور اہمیت کے حامل اس روٹ جو وسط ایشیا کیلئے کئی کاریڈور فراہم کرتے ہیں اس اہم ترین اور کم فاصلے کے روٹ کی نظر اندازی اور فنڈز کی عدم فراہمی اہم ترین منصوبے کو متنازعہ بنانے اور شکوک و شبہات بڑھانے کی ناقابل فہم کوشش ہے جسے بلا تاخیر ختم کرکے اس پر کام شروع کیا جائے مقررین نے کہا کہ محمود خان اچکزئی کے انٹرویو کے تاریخی حقائق کو اصل متن سے الگ کرکے پیش کرنا تاریخ کی ناسمجھی اور کم ظرفی کے سوا کچھ نہیں انہوں نے کہا کہ جمہوریت ، جمہوری اداروں کی مضبوطی اور استحکام ملک کیلئے ناگزیر ہے محمود خان اچکزئی کی جمہوریت دوستی پارلیمنٹ کی بالادستی ، قوموں کی برابری کے حقیقی فیڈریشن اور جمہور کی حکمرانی کیلئے جدوجہد روز روشن کی طرح عیاں ہے اور انہی مقاصد کے حصول کیلئے خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے اپنی زندگی کے اہم ترین حصہ زندانوں میں گذار ہے ہم نے ملکی آئین اور قانون کی ہر وقت پاسداری کی ہے اور غیر جمہوری قوتوں کے ہاتھوں جب بھی ملکی آئین پامال ہوا ہے تو ہم نے غیر جمہوری قوتوں کے خلاف طویل صبر آزما جدوجہد کی ہے ہماری اس جمہوری جدوجہد کو وقت کے غیر جمہوری حکمرانوں نے ملک کے خلاف سازش سے تعبیر کرتے ہوئے ہمیں مسلسل اذیتیں ، قید و بند کی مصیبتیں دی ہیں۔صوبائی مخلوط حکومت میں ہماری پارٹی نے امن وامان قائم کرنے ترقیاتی کاموں کا جال بچھانے اور ان کے معیار کو درست کرنے کیلئے انتھک جدوجہد کی ہے پارٹی نے صوبائی حکومت میں ہوتے ہوئے حکومتی تباہ شدہ اداروں کو دوبارہ بحال کرنے ، پولیس کو حوصلہ دینے اور ان کے ذریعے صوبے کے امن وامان کو درست کرنے کی انتھک جدوجہد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کا تعلیمی نظام جو کہ بربادی سے دوچار تھا صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم نے اس میں بنیادی اصلاحات کرکے ان کی فنڈ کو بڑھا دیا صوبے میں مختلف یونیورسٹیاں، کالجز کو یونیورسٹی کا درجہ دینے ، نئے میڈیکل کالج قائم کرنے صوبے کے ان اضلاع میں جہاں گرلز کالج نہیں تھے وہاں گرلز کالج قائم کرنے ، ہزاروں کے حساب سے نئے پرائمری سکول ، پرائمری ٹو مڈل ، مڈل ٹو ہائی کا درجہ دینے اور شلٹر لیس سکولوں کو شلٹر فراہم کرنے ، مختلف سکولوں میں ایڈیشنل رومز قائم کرنے ، پورے صوبے میں داخلہ مہم چلانے، نقل کی روک تھام کیلئے صوبہ بھر میں کمپین کرنے اور لاکھوں کے حساب سے بچوں کو داخلہ دلوانے اور معیار تعلیم کو درست کرنے اور تعلیمی کوالٹی بہتر کرنے جو کہ حالیہ میٹرک کے امتحان میں ظاہر ہوچکا ہے جس میں تھرڈ ڈویژن میں بہت ہی کم بچے اور بچیاں پاس ہوئی ہیں ہائر فرسٹ ڈویژن ، سیکنڈ ڈویژن، میں بڑے پیمانے پر طلباء و طالبات نے کامیابی حاصل کی ہے جو تعلیمی معیار کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری گورنمنٹ صوبے میں اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، چوری اور ڈکیتی کے واقعات کا سختی سے نوٹس لے رہی ہے اورپارٹی کی حیثیت سے ہم ان واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور گورنمٹ کے طور پر عوام کو سماج دشمن عناصر سے نجات دلانے کی ذمہ داری صوبائی حکومت اور اس کی لاء ان فور س منٹ ایجنسیاں نہایت ذمہ داری اور دیانتداری سے سرانجام دے رہی ہیں اور واقعات پر قابو پانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین تعلیم ، صحت اور دیگر محکموں کے ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی ہم نے سختی سے ہدایت کی ہے اور غیر حاضری کی صورت میں محکمہ جات کے ملازمین کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیں گے۔