|

وقتِ اشاعت :   July 25 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی واپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ وقت اور حالات تقا ضا ہے کہ بلوچستان کے قومی مسائل کو حل کر نے میں تمام جماعتیں اپنا کردار ادا کریں صوبے کے وسائل حاصل کئے بغیر ہم کبھی بھی ترقی نہیں کر سکتے اقتصادی راہداری منصوبے میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کو نظرانداز کرنا انتہائی افسوسناک عمل ہو گا اور اپنے حقوق سے کسی بھی صورت دستبردار نہیں ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ صوبے میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ سے عوام کو جینا حرام ہو گیا اور لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے بلوچستان کے تمام زرعی علاقے مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور زمیندار نان شبینہ کامحتاج ہو گئے جس کی وجہ سے لوگوں نے صوبے میں زراعت کا شعبہ ہی چھوڑ دیا انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کو بلوچستان کے مسائل کو سنجیدگی سے حل کر نا ہو گا بلوچستان پہلے ہی پسماندگی ، غربت اور جہالت کا شکار رہا ہے اور افسوس ہے کہ تمام تر حالات کے باوجود وفاق بلوچستان کے مساحل کو حل کر نے میں سنجیدہ نہیں ہے اور چین کی جانب سے اقتصادی راہداری منصوبے میں بھی مغربی روٹ کو نظرانداز کیا جا رہا ہے اور اس روٹ کو نظرانداز کر نے سے بلوچستان اور خیبر پختونخوا مزید غربت پسماندگی کا شکار ہو گا اس لئے وفاق کو سب سے پہلے مغربی روٹ پر ترجیح دینا ہو گا انہوں نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام صوبے کے حقوق پر کوئی سودا بازی کسی کرنے نہیں د ینگے کیونکہ بلوچستان کے عوام نے جمعیت علماء اسلام کو ہمیشہ مینڈیٹ سے نوازا ہے اور مر تبہ قوم پرستوں کو مینڈیٹ دے کر بلوچستان کو تباہی وبربادی سے دوچار کیا انہوں نے کہا ہے کہ عوام میں اب احساس پیدا ہو گیا کہ جو بھی قوت بلوچستان کے مسائل نہیں کرینگے ان کوآئندہ کسی بھی انتخاب میں کامیابی سے ہمکنار نہیں کرینگے اور صوبے کے عوام کا امید بھی جمعیت علماء اسلام سے وابستہ ہے۔