اسلام آباد : چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کے اہم ترین دوراہے پر کھڑا ہے۔ترکی میں سیاستدانوں سے بڑھ کر عوام نے جمہوریت کی حفاظت کی جبکہ پاکستان میں کرپٹ اور بدعنوان سیاسی ٹولہ جمہوریت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔سات اگست سے پاکستان میں ایک نئی تاریخ کا نکتہ آغاز ہو گا۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف 7 اگست کو پشاور سے براستہ اٹک پنجاب میں داخل ہوگی۔ ریلی کا مقصد عوام میں کرپشن کے خلاف شعور کی بیداری اورحکومت پر پانامہ لیکس کی تحقیقات میں پہلے وزیر اعظم نواز شریف اور انکے خاندان کا احتساب کرنے کے لئے دباو بڑھانا ہے۔ تحریک انصاف کے مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے مطابق تحریک انصاف کی پارٹی قیادت کا اعلیٰ سطحی اور اہم اجلاس بنی گالہ میں ہوا۔ اجلاس کی صدارت چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کی۔اہم اجلاس میں پانامہ لیکس کی تحقیقات اور 7 اگست سے شروع ہونے والی ملک گیر احتجاجی تحریک کے حوالے سے اہم پہلوؤں پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران پارٹی رہنماوں سے خطاب میں چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ پاکستان تاریخ کے اہم ترین دوراہے پر کھڑا ہے،کرپٹ اشرافیہ یا مستحکم جمہوریت میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ترکی میں سیاستدانوں سے بڑھ کر عوام نے جمہوریت کی حفاظت کی،پاکستان میں کرپٹ اور بدعنوان سیاسی ٹولہ جمہوریت کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔عمران خان نے کہا کہ قوم کی امیدوں کا واحد مرکز تحریک انصاف ہے اور7 اگست سے پاکستان میں ایک نئی تاریخ کا نکتہ آغاز ہو گا۔ انھوں نے ذور دیتے ہوئے کہا کہ خیبر سے کراچی تک عوام کو متحرک کریں گے اور وزیر اعظم کو قانون کے تابعداری پر مجبور کریں گے۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں مزکری سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے بتایا کہ پارٹی کے اہم اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا جبکہ پانامہ لیکس کے حوالے سے عوامی تحریک اور تمام آئینی و قانونی طریقہ کار اور حکمت عملی پر بھی مشاورت کی گئی۔انھوں نے بتایا کہ سات اگست کو حکومت مخالف تحریک کا آغاز پشاور سے ریلی کی صورت میں سے کیا جارہا ہے جس میں چئیرمین عمران خان اور پارٹی قیادت شرکت کرے گی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف انصاف کے حصول کے لئے ہر دروازہ کھٹکھٹائے گی۔دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک نے حکومت کے خلاف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قصاص اور پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے 6اگست سے ملک گیر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔یہ اعلان پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے اپوزیشن جماعتوں کے قومی مشاورتی اجلاس کے بعد کیا جس کی تمام جماعتوں نے تائید کی ۔حکومت کے خلاف متفقہ احتجاجی تحریک چلانے کیلئے قومی ایکشن کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جس کے رابطہ انچارج شیخ رشید کو مقرر کیا گیا ہے ،قومی مشاورتی کانفرنس کے میزبان ڈاکٹر طاہر القادری تھے جس میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو رہنماء شریک ہوئے،کانفرنس کے اختتام پر 8نکات پر مشتمل اتفاق رائے سے اعلامیہ بھی جاری کیا گیا جس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف اور قصاص کی حمایت کے ساتھ ساتھ پانامہ لیکس کے حوالے سے وزیر اعظم اور انکے خاندان سے تحقیقات کا آغاز کرنے کا مطالبہ شامل ہے۔متفقہ اعلامیہ میں پنجاب میں دہشگردوں ،انتہاپسندوں انکے سہولت کاروں اور جرائم پیشہ گروہوں کے خاتمے کیلئے فوج کی نگرانی میں آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں پیپلز پارٹی کی طرف سے سردار لطیف کھوسہ ، میاں منظور وٹو، عوامی تحریک کی طرف سے شیخ رشید ،تحریک انصاف کی طرف سے میاں محمود الرشید،سردار مراد ،میاں اسلم اقبال،ق لیگ کی طرف سیے کامل علی آغا، بشیر چیمہ، راجہ بشارت،چوہدری ظہیر الدین،سنی اتحاد کونسل کی طرف صاحبزادہ حامد رضا ،،،جمیعت علمائے پاکستان نورانی گروپ کی طرف سے صاحبزادہ ابولخیر زبیر ،ایم کیو ایم سے منیر احمد ،قاری افتخار،علی عباس،،مجلس وحدت المسلمین کی طرف سے ناصر شیرازی،اسد عباس نقوی ،سید احمد اقبال رضوی،جماعت اسلامی کی طرف سے حافظ ساجد انور ،مولانا محمد غیاث ،عوامی مسیحا پارٹی کی طرف سے جے سالک ، عوام لیگ کی طرف سے ریاض فتیانہ ،جمیعت علمائے پاکستان نیازی گروپ کی طرف پیر سید معصوم حسین نقوی،تحریک ہزارہ کی طرف سے سلطان العارفین مجددی ، سندھ ترقی پسند پارٹی کی طرف سے گلزار محمد سومرو،،پاک سر زمین پارٹی کی طرف سے رضا ہارون،عثمان راٹھور،اے این پی،اے پی ایم ایل کے وفود شریک تھے۔مشاورتی کونسل کے اجلاس میں رانا جاوید اقبال،ڈاکٹر پرویز اقبال ،محمد خان لغاری،امجد گولڈن،محمد اسلم ،عوامی تحریک کے رہنماؤں خرم نواز گنڈاپور،خواجہ عامر فرید کوریجہ ،بشارت جسپال،فیاض وڑائچ ،مطلوب احمد وڑائچ و دیگر رہنماؤں اور ونگز کے مرکزی صدور نے شرکت کی ۔ سربراہ عوامی تحریک نے 6اگست سے شروع ہونے والی احتجاجی تحریک کے پہلے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ 6اگست کو کراچی،لاہور،چنیوٹ،گوجرانوالا،فیصل آباد،گھوٹکی ،اسلام آباد،16اگست کو کراچی،لاہور،ڈی جی خان،سیالکوٹ،لاڑکانہ،سرگودھا راولپنڈی،فیصل آباد ،20اگست کو حیدر آباد،اوکاڑہ،بہاولپور،جہلم،گوجرانوالا،چنیوٹ،ٹوبہ ٹیک سنگھ،27اگست کو کراچی،لاہور،اسلام آباد ،پشاور،ایبٹ آباد،بھکر،فیصل آباد،گجرات میں احتجاجی جلسے ،ریلیاں اور علامتی دھرنے ہوں گے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے بتایا کہ احتجاج کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کا اعلان جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مشاورت سے ہو گا ۔انہوں نے تمام جماعتوں کے شرکاء کا متفقہ اعلامیہ تیار کرنے پر شکریہ ادا کیا اور اسے قوم کیلئے خوشخبری قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں اور قومی خزانے کے ڈاکوؤں کے خلاف اپوزیشن کی یہ متفقہ تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوگی ۔