کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان سی پیک سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے، ہم اپنے نوجوان انجینئروں اور ہنر مند افراد کو سی پیک کے منصوبوں میں روزگار کے حصول کے مواقع فراہم کریں گے۔ بلوچستان کے انجینئرز کو چین میں تربیت کی فراہمی کے لیے چینی حکومت سے جلد رابطہ کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ینگ انجینئرز ایسوسی ایشن کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے رکن صوبائی اسمبلی انجینئر زمرک خان اچکزئی کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت روزگار کے مواقعوں میں اضافے اور خالی آسامیوں پر اہل اور باصلاحیت نوجوانوں کی بھرتی کو یقینی بنا رہی ہے، وفاقی اداروں کی آسامیوں پر بلوچستان کے چھ فیصد کوٹے پر عملدرآمد کو بھی ہر صورت یقینی بنایا جائیگا اور اس حوالے سے وفاقی حکومت سے یقین دہانی حاصل کی جائے گی کہ بلوچستان کے کوٹے پر صرف بلوچستان کے امیدواروں کو بھرتی کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں انڈسٹریل زون بنیں گے، صنعتی عمل تیز ہوگا اور روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہونگے۔ جن کے لیے ہنر مند افرادی قوت کی ضرورت ہوگی، ہماری کوشش ہے کہ یہ ضرورت صوبے ہی سے پوری ہو سکے اور ہمارے نوجوان ان مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ لسبیلہ میں قائم صنعتوں کے مالکان کو بھی پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنی صنعتوں میں بلوچستان کے انجینئرز کو روزگار فراہم کریں۔ انہوں نے انجینئرز کو تلقین کی کہ نوجوان نسل نے ہی ایک پڑھے لکھے اور خوشحال بلوچستان کے خواب کو تعبیر دینی ہے لہذا وہ اپنی تمام تر توجہ پڑھائی اور ہنر کے حصول پر مرکوز رکھیں، ہم انہیں ایک خوشحال مستقبل کی ضمانت فراہم کریں گے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ پرامن بلوچستان کے قیام کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل ہونے نہیں دی جائے گی، امن و امان کی بہتری اور عوام کے جان و مال کا تحفظ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے ،اس حوالے سے جاری اقدامات کی وہ خود نگرانی کر رہے ہیں، مخلوط صوبائی حکومت امن و امان کے قیام کے ساتھ ساتھ دیگر تمام امور کی انجام دہی افہام و تفہیم اور خوش اسلوبی کے ساتھ کر رہی ہے۔ یہ ہی وجہ ہے کہ آج صوبے کی صورتحال کہیں درجہ بہتر ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ(ن) لائرز فورم کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے فورم کے صوبائی صدر طارق بٹ ایڈوکیٹ کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ کے پولیٹیکل سیکریٹری سیدال خان ناصر اور اسسٹنٹ کوآرڈینیٹر علاؤ الدین کاکڑ بھی اس موقع پر موجود تھے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وکلاء معاشرے کا پڑھا لکھا ، باشعور اور حساس طبقہ ہے، جس کا روزانہ کی بنیاد پر عوام سے رابطہ رہتا ہے، لہذا ایک پرامن معاشرے کے قیام کے لیے وکلاء اپنا کلیدی کردار بھرپور طریقے سے ادا کر سکتے ہیں۔ وفد نے وزیراعلیٰ کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے امن و امان کی صورتحال کی بہتری کے لیے وزیراعلیٰ اور ان کی حکومت کے اقدامات کو سراہا ، وفد میں شامل وکلاء نے بتایا کہ عدالتوں میں مقدمات کی تعدادسے کسی بھی معاشرے میں جرائم کے تناسب کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتاہے، یہ بات اطمینان بخش ہے کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں بلوچستان میں عمومی جرائم کا گراف نیچے آیا ہے اور دہشت گردی کے واقعات میں بھی نمایاں کمی رونما ہونے کی وجہ سے خوف و دہشت کی فضاء کا خاتمہ ہوا ہے۔ ملاقات کے دوران گذشتہ روز فائرنگ کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے وکیل جہانزیب علوی کی مغفرت کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی جبکہ وزیراعلیٰ نے مقتول وکیل کی اہلیہ اور بچیوں کی کفالت کے لیے 10لاکھ روپے کی گرانٹ دینے کا اعلان کیا۔