|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2016

کوئٹہ : احتساب عدالت کوئٹہ کے جج جناب عبدالمجید ناصر نے بلوچستان میگا کرپشن کیس میں گرفتار سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو اور مقدمے میں شریک ملزم سہیل مجید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے احکامات صادر کردئیے ۔گزشتہ روز میر خالد لانگو اور ٹھیکیدار سہیل مجید کو سخت سیکورٹی میں احتساب عدالت کوئٹہ لایاگیا جہاں ان کے کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج جناب عبدالمجید ناصر کے روبرو ہوئی اس موقع پر نیب حکام کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر ضمیر احمدچھلگری کے ذریعے عدالت میں درخواست گزاری گئی کہ سابق مشیر خزانہ میر خالد لانگو اور مقدمے کے شریک ملزم ٹھیکیدار سہیل مجید سے تفتیش مکمل کرلی گئی ہے اس لئے انہیں جیل بھیج دیاجائے اس موقع پر عدالت کے جج تفتیشی ٹیم کو کیس سے متعلق ریفرنس جلد عدالت میں جمع کرنے کی ہدایت کی اور دونوں ملزمان کو جیل بھیجنے کے احکامات صادر کئے بعدازاں کیس کی سماعت 17اگست تک ملتوی کردی گئی ۔دریں اثناء میر خالد لانگو کے اسمبلی اجلاس میں شرکت بھی یقینی ہوگئی ہے کیونکہ انہوں نے اس سلسلے میں اسپیکربلوچستان اسمبلی سے تحریری طور پر استدعا کی تھی جس پر اسپیکر اسمبلی نے انہیں اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے لانے کی ہدایت کردی ہے ۔دریں اثناء حکومت بلوچستان کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے سول ہسپتال کے وی آئی پی روم کو سب جیل قرار دے دیا ہے اور نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی اور سابقہ مشیر خزانہ میر خالد لانگو کو سول ہسپتال کے وی آئی پی روم نمبر 3میں منتقل کردیا ہے اور اسے سب جیل قرار دیدیا ہے اور پولیس تعینات کردی گئی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی اور سابقہ مشیر خزانہ میر خالد لانگو جو گزشتہ چند ماہ سے نیب کے پاس ریمانڈ پر تھے ان پر کرپشن کا الزام تھا جمعہ کے روز ان کا ریمانڈ پورا ہوگیا اور انہیں ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ منتقل کردیا گیا اسپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی کی ہدایت پر ان کو ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ سے اسمبلی کے اجلاس میں لایا گیا اسمبلی اکا جلاس آج موجودہ سیشن کا آخری اجلاس تھا جس میں انہوں نے مستعفی ہونے کا اعلان کیا بعد میں وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزراء کے درخواست پر اسمبلی کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان واپس لے لیا ۔