|

وقتِ اشاعت :   August 11 – 2016

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ کوئٹہ دھماکے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اس سلسلے میں کل بھوشن یادو کا اعترافی بیان ریکارڈ پر موجود ہے۔ اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ 8 اگست کو کوئٹہ میں ہونے والے ہولناک سانحے پر پورا پاکستان غم زدہ ہے، سانحے میں را کا ملوث ہونا نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، بھارتی خفیہ ایجنسی پہلے بھی کراچی اوربلوچستان میں ہونے والی تخریب کاری کی وارداتوں میں ملوث رہی ہے اور کل بھوشن یادو کا اعترافی بیان بھی ریکارڈ پر موجود ہے اور اسی بیان پر تحقیقات بھی جاری ہیں۔ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی 7 لاکھ  فوج کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے جو افسوس ناک ہے مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی فوجی چھاؤنی بن چکی ہے۔ ہم نے ہر فورم پر بھارتی مظالم کی مذمت کی ہے اور وزیر اعظم نواز شریف نے بھارتی فوج کے مظالم سے متاثر کشمیری عوام کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی درخواست دی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ایمینسٹی انٹرنیشنل ، ہیومن رائٹس ، او آئی سی اور اقوام متحدہ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے جس پراو آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے بھارتی مظالم کی شدید مذمت اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے سخت نوٹس بھی لیا ہے۔ سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کا پاکستانی مزدوروں کی تنخواہوں اور سہولیات نہ دینے کے معاملے سے براہ راست کوئی تعلق نہیں، تمام صورتحال کی ذمہ دار سعودی کمپنیاں ہیں۔ سعودی عرب میں پھنسے پاکستانیوں کی ہرممکن مدد کی جارہی ہے جن مزدوروں کے پاس ویزہ موجود ہے انہیں دوسری ملازمت تلاش کرنے کی بھی اجازت مل گئی ہے جبکہ پاکستانی حکومت کی جانب سے متاثرین کو خوراک اورادویات بھی فراہم کی جارہی ہیں، خوراک کی مد میں ہر فرد کو فی کس 2 سو ریال ماہانہ دیئے جارہے ہیں اور جلد ہی متاثرین کے اہل خانہ کو بھی 50 ہزار فی کس فراہمی شروع کردی جائے گی اس حوالے سے تمام اقدامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے پاکستان میں بلیک لسٹ امریکی شہری میتھیو کے حوالے سے بتایا کہ میتھیو بیرٹ کو ویزہ دینے کے معاملے پر تحقیقات جاری ہیں اور اس حوالے سے ہیوسٹن کی ویزہ قونصلر سے تحقیقات کے علاوہ بلیک لسٹ امریکی شہری کو امیگریشن دینے والے افسران کا بھی تعین کیا جارہا ہے۔