|

وقتِ اشاعت :   August 13 – 2016

کوئٹہ :  بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد تمپ زون آرگنائزنگ باڈی اجلاس زیر صدارت زونل صدر منعقد ہوا۔ اجلاس کے مہمان خاص بی ایس او آزادکے مرکزی کمیٹی کے رکن نودان بلوچ جبکہ اعزازی مہمان مرکزی کمیٹی کے رکن ڈاکٹر علی شیر بلوچ تھے۔اجلاس میں مرکزی سرکولر، سابقہ زونل رپورٹ، تنظیمی امور، عالمی و علاقائی سیاسی صورت حال، تنقید برائے تعمیراور ٓائندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث رہے۔اجلاس کا باقائدہ آغازعظیم بلوچ شہدا ء کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی کے ساتھ کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس او آزاد کے رہنماؤں نے کہا کہ جب حکمرانوں کو اس بات کا احساس ہوجاتا ہے کہ اب اس کی حاکمیت اپنے زوال کے دنوں کو پہنچ رہی ہے تواپنی اپنی مشینری کے تمام پُرزوں کو متحرک کرنے کے ساتھ ساتھ نئے حربے استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بذریعہ تشدداور ظلم و جبر بلوچ قومی تحریک کو ختم کرنے کے ناکام تجربے کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ نِت نئی پالیسیاں ترتیب دے رہا ہے۔رہنماؤں نے کہا کہ اِن چند سالوں میں کچھ ہتھکنڈے جن میں بلوچستان کے تعلیمی اداروں پر قبضہ کر کے بلوچستان کے پہلے سے ناقص تعلیمی نظام کو متاثر کرنا ، نہتے بلوچوں کے گھروں اور کھیتوں کو جلا کر ہزاروں خاندانوں کو نکل مکانی کرنے پر مجبور کرنا، ساحلی علاقوں میں لاتعداد غیر بلوچوں کی آبادکاری کاپروگرام بنا کر بلوچ آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش اور مظلوم بلوچ عوام پر درندگی کی حد تک سفاکیت جیسی پالیسیاں سر فہرست ہیں۔