اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین خورشید شاہ نے مختلف اداروں میں اشتہارات کے بغیر بھرتیوں کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ اربوں روپے کا فراڈ کرکے چلے جاتے ہیں لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں چیئرمین سید خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران خورشید شاہ نے حکومت پرسخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اس ملک میں اربوں روپے کا فراڈ ہورہا ہے اورہم خاموش نہیں رہ سکتے، ملک کے مختلف اداروں میں ٹینڈراوراشتہارکے بغیربھرتیاں ہورہی ہیں، اس سے بڑھ کراورکیا ناانصافی ہوگی قانون صرف غریبوں کے لئے ہے، یہاں انصاف صرف ایک شخص کے لیے نہیں ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ اربوں روپے کا فراڈ کر کے چلے جاتے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں،اسلام آباد کا گرینڈ حیات ہوٹل کا اسکینڈل سب کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے پھر نعرے لگاتے ہیں ہم بہت پاک، صاف اور اچھے ہیں۔ عدالتیں بھی کرپشن اوراربوں کا فراڈ کرنے والوں کو حکم امتناع دے دیتی ہیں اورایک مقدمے کے 3،3 فیصلے کرتی ہیں۔ انہیں توہین عدالت کا ڈرنہیں کیونکہ وہ پارلیمنٹ میں بات کررہے ہیں۔
دوسری جانب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے مختلف اداروں میں گریڈ ون، ایم ون اور ایم ٹومیں بھرتیوں کی رپورٹ مانگ لی، اس موقع پرحکومت بتائے ان عہدوں پر کسے اورکیسے بھرتی کیاگیا۔
ملک کی عدالتیں کرپشن اورفراڈ کرنے والوں کوحکم امتناع دیتی ہیں، خورشید شاہ
وقتِ اشاعت : August 18 – 2016