|

وقتِ اشاعت :   August 23 – 2016

لندن: پاکستان مخالف تقاریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملے کے اشتعال انگیز بیانات کے بعد سمندر پار پاکستانیوں نے بھی قائد ایم کیو ایم کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے۔ لندن کے ایک رہائشی محمد چوہدری نے ایک لاکھ سے زائد دستخط والی ایک شکایت لندن پولیس کو جمع کرائی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ الطاف حسین برطانیہ میں بیٹھ کر پاکستان میں موجود لوگوں کو اشتعال دلا رہے ہیں، ان کی اشتعال انگیزی سے پاکستان میں جانی و مالی نقصان کا باعث بن رہا ہے، انھیں فوری طور پر پاکستان بدر کیا جائے۔ اس کے علاوہ اولڈ ہم میں بھی پاکستانی نژاد راجہ نقاش نامی نے بھی ایم کیو ایم قائد الطاف حسین کے خلاف پولیس کو درخواست جمع کرائی۔ راجہ نقاش کا کہنا تھا کہ الطاف حسین نے پاکستانی اداروں کے خلاف بیان دے کر انھیں نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ اس کے علاوہ اوور سیز پاکستانیوں نے میٹروپولیٹنس پولیس کو بذریعہ فون اور ای میل شکایات کے انبار لگا دیئے جب کہ پولیس اسٹیشن جا کر بھی شکایات درج کرائیں جس پر میٹرو پولیٹن پولیس کو شکایت درج کرانے کے لئے ای میل جاری کرنا پڑا۔ اوور سیز پاکستانیز نے ایم کیو ایم قائد کی اشتعال انگیز تقاریر میٹروپولیٹن پولیس کو ارسال کیں جس کا ترجمہ پولیس خود کرائے گی۔ میٹروپولیٹن پولیس کا اسپیشل آپریشن 15 شکایات کا جائزہ لے گا، اسپیشل آپریشن 15 انسداد دہشت گردی کے معاملات دیکھتا ہے۔ اس کے علاوہ لندن میں پاکستانی کمیونٹی نے ایم کیو ایم قائد کے خلاف ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرے کا اعلان بھی کیا ہے۔