کراچی: قائد ایم کیوایم الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر کے بعد شہر قائد سمیت سندھ بھر میں ایم کیو ایم کے دفاتر سیل کئے جانے کے بعد اب متحدہ کے قائد کی تصاویر بھی نہ صرف نائن زیرو بلکہ شہر سمیت حیدرآباد سے بھی ہٹادی گئی ہیں۔
ایم کیو ایم کے قائد کی جانب سے پاکستان سے متعلق نفرت انگیز تقریر اور میڈیا ہاؤسز کے دفاتر پر حملوں کے بعد کراچی سمیت سندھ بھر کے شہری علاقوں میں جماعت کے دفاتر سیل کردیئے گئے تھے تاہم اب کراچی سمیت حیدرآباد میں ایم کیو ایم کے قائد کی تصاویر بھی ہٹادی گئی ہیں۔
کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو اور مکا چورنگی کے اطراف کے علاقوں عائشہ منزل، حسین آباد، لیاقت آباد اور فیڈرل بی ایریا سے بانی قائد کی تصاویر ہٹادی گئی ہیں اور جو تصاویر چسپاں تھیں انہیں پھاڑ دیا گیا ہے۔
دوسری جانب کراچی میں ایم کیوایم کے دفاتر کو بھی گرانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے جس کے تحت پولیس نے بھینس کالونی اور محکمہ موسمیات کے قریب متحدہ کے دفاتر مسمار کردیئے ہیں۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہےکہ ضلع ملیر میں سرکاری اراضی پر بنائے گئے ایم کیوایم کے دفاتر کو مسمار کیا جائے گا۔
ادھر کراچی کے علاوہ حیدر آباد کےعلاقے لطیف آباد سے بھی ایم کیو ایم کے قائد کی تصاویر ہٹادی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 22 اگست کوقائد ایم کیوایم نے کراچی پریس کلب کے باہرمتحدہ کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی اوراس دوران پاکستان کے خلاف نعرے بھی لگوائے تھے۔