کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ بدعنوانی ایک اہم مسئلہ ہے اس کا خاتمہ کسی فرد واحد، ادارے یا حکومت کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ پورے معاشرے کو بدعنوانی کے خلاف فعال اور متحرک کردار ادا کرنا ہوگا، بالخصوص نوجوان نسل اس ضمن میں موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔ گڈ گورننس کا قیام اور بدعنوانی کا خاتمہ ہماری حکومت کے سب سے اہم مقاصد ہیں کیونکہ اس کے بغیر تعمیر و ترقی ممکن نہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب بلوچستان کے زیر اہتمام “مستحکم پاکستان کے لیے کرپشن کا خاتمہ ناگزیر ہے” کے عنوان پر منعقدہ مختلف مقابلوں میں کامیاب ہونے والے طلباء و طالبات میں انعامات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے بلوچستان یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال درانی اور سابق سیکریٹری خزانہ محفوظ علی خان بھی خطاب کیا، جبکہ ڈی جی نیب بلوچستان میجر (ر) طارق محمود ملک نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے مقابلوں کے انعقاد کے مقاصد پر روشنی ڈالی، آئی جی پولیس احسن محبوب، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات، سیکریٹری خزانہ ودیگر حکام کے علاوہ طلبا ء و طالبات اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد بھی تقریب میں موجود تھی، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ عوام کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کی حکومت اچھی طرز حکمرانی اور بدعنوانی کے خاتمے میں سنجیدہ ہے اور بدعنوان عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، ہم اپنے مقاصد کے حصول کے لیے ان اداروں کو بھی مضبوط کریں گے جو بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے قائم کئے گئے ہیں، محکمہ انسداد بدعنوانی اور وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کو فعال اور متحرک بنا دیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کے خلاف موجودہ حکومت کے مضبوط عزم کا نتیجہ ہے کہ خزانہ کرپشن کیس میں حکومت نے غیر جانبداری کا مظاہرہ کیا، مشیر خزانہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیاہم نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ عدالت کا سامنا کریں اور وہ کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ عدالتیں موجود ہیں اور انہوں نے ہی فیصلہ کرنا ہے کہ کون گنہگار ہے اور کون معصوم ہمیں اپنے اداروں پر مکمل اعتماد ہے، وزیراعلیٰ نے کہاکہ بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے نیب ایک اہم ادارہ ہے جو اپنے اہداف کے حصول کے لیے نہایت فعال اور متحرک کردار ادا کر رہا ہے، بلوچستان حکومت نیب کی کاوشوں میں ہمیشہ معاون رہی ہے اور آئندہ بھی بھرپور ساتھ دے گی،کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ کرپشن ختم ہو گی تو ادارے مضبوط ہونگے اور ترقی و خوشحالی کی راہیں ہموار ہونگی، انہوں نے کہا کہ یہ امر حوصلہ افزاء ہے کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کے لیے شعور و بیداری پیدا کرنے اور خاص طور سے نئی نسل کو آگاہی فراہم کرنے کا کام بھی کر رہی ہے، مستقبل میں ملک و قوم کی باگ ڈور نوجوانوں نے ہی سنبھالنی ہے، اس حوالے سے نئی نسل کو انسداد و بدعنوانی کی اہمیت سے آگاہ کیا جانا نہایت اہم اور ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے کلیدی اہمیت کا حامل ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ طلباء و طالبات نے اس حساس موضوع پر منعقدہ مقابلوں میں جس جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیا وہ تمام محب وطن عناصر کے لیے حوصلہ افزاء ہے، ہمارے نوجوان صبح کے ابھرتے ہوئے سورج کی مانند ہیں اور بدعنوانی کے خلاف ان کا عزم دیکھ کر ایک صاف شفاف معاشرے ، ترقی یافتہ اور خوشحال مستقبل پر ہمارا اعتماد مستحکم ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کامستقبل نوجوان نسل سے وابستہ ہے ہم اپنی زندگی گزار چکے ہیں اور اب تجربات اور مشاہدات نوجوانوں کو منتقل کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ نے کہا کہ انسداد بدعنوانی کی کاوشوں کی نتیجہ میں حاصل ہونے والی رقوم عوامی فلاح وبہبود کے منصوبوں پر خرچ کی جائیں گی ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ خزانہ کرپشن میں برآمد ہونے والی رقم سے کوئٹہ میں ایک بڑا اور جدید ہسپتال بنائیں گے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ پیسہ عوام کا ہے اور انہی کے مفاد میں خرچ کیا جانا چاہیے، وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ وہ یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ معاشرے کے تمام افراد بدعنوانی اور بدعنوان عناصر کے خلاف نفرت کا اظہار کریں اور انہیں معاشرے میں تنہا کر دیں، اس طرح ہم معاشرے کی اجتماعی قوت کو بروئے کار لا کر بدعنوانی کا راستہ روک سکتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو یاد رکھنا چاہیے کہ ان کا مستقبل محنت دیانتداری اور عزم کے ساتھ وابستہ ہے اور وہ اعلیٰ اقدار کو اختیار کر کے ہی مستقبل کی تعمیر میں نمایاں کردار ادا کر سکتے ہیں، بعدازاں وزیراعلیٰ نے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء وطالبات میں حکومت بلوچستان کی جانب سے نقد انعامات تقسیم کئے ۔