|

وقتِ اشاعت :   September 1 – 2016

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انصاف اور قانون نے الطاف حسین کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی سفارش کردی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹر جاوید عباسی کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی برائے انصاف اور قانون کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کی جانب سے پاکستان کے خلاف تقریر اور نعروں کا معاملہ زیر غور آیا۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر بابر اعوان نے قانونی نکتہ اتھاتے ہوئے کہا کہ بین الریاستی معاہدہ ہو یا ترامیم، وزارت قانون کے ذریعے ہی کی جاتی ہیں، کیا برطانیہ کو بھجوائے گئے ریفرنس کی منظوری وزارت قانون سے لی گئی، کابینہ میں ریفرنس پر کیا بات ہوئی اس کی بھی تفصیلات پیش کی جائیں، کیا سیاسی جماعت کے خلاف سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید استفسار کیا کہ ویڈیو میں ایک رکن قومی اسمبلی کی بھی پاکستان مخالف نعروں کی آواز ہے، کیا اس رکن کے خلاف اسپیکر کے پاس ریفرنس دائر کیا جا رہا ہے۔ اس خبر کو بھی پڑھیں : ایم کیوایم پاکستان کا الطاف حسین کے خلاف اعلان اجلاس کے دوران سینیٹر نہال ہاشمی نے تجویز دی کہ جو شخص بھی پاکستان مخالف اقدامات میں ملوث ہو اور یا وہ ملکی سلامتی کے خلاف کام کرے تو اس کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے جس کی سزا موت ہے۔ ایم کیو ایم کے بانی نے لندن میں بیٹھ کر ملک کے خلاف تقاریر کیں جسے کسی طور پر بھی برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ جن لوگوں نے پاکستان کے خلاف بات کی انہیں سخت سزا دی جائے۔ اس خبر کو بھی پڑھیں : ایم کیوایم پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب قائمہ کمیٹی نے تائید کی کہ جن لوگوں نے پاکستان کے خلاف بات کی ان پرآرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، اس کے علاوہ کمیٹی نے ایم کیو ایم کے بانی کے خلاف برطانیہ کو بھجوائے گئے ریفرنس کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سیکرٹری قانون کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ اجلاس میں تمام سوالات کا تحریری جواب دیں۔