کوئٹہ : جمعیت علماء اسلام کے پارلیمانی واپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت اور ماتحت ادارے بلوچستان میں تجارتی نظام کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں افغانستان اور ایران کیساتھ بینکنگ کا نظام نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان کے تاجروں کو معاشی طورپر کمزور کیاجارہا ہے چمن بارڈر کو 15دن بند کیا گیا تھا اور اب بینکنگ کے نام پر تاجر کاروبارکرنے سے محروم ہوگئے صوبائی حکومت بھی تاجروں کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور ان کے ماتحت ادارے بلوچستان میں ایک منصوبہ کے تحت تجارتی نظام کو تباہ کرنے اور تجارت طورخم ‘ چمن اور تفتان بارڈر سے کسی اور بارڈر منتقل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا افغانستان اور ایران کیساتھ کو بیکنگ کا نظام ہے وہ اب تک فعال نہیں ہے اور نہ ہی بینکنگ کے ذریعے یہاں کی تاجر برادری کاروبار کررہی ہے اور ایک منصوبہ کے تحت بلوچستان کے تاجروں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ ہم بینکنگ نظام کیخلاف لیکن جو طریقہ کار ہے پہلے وہ اپنایاجائے جب تک ایران اورافغانستان کیساتھ بینکنگ نظام نہیں ہوتا اس وقت تک بلوچستان کے تاجروں کو بینکنگ کے نظام سے مستثنیٰ کیا جائے ایک طرف صوبہ میں امن وامان کی صورتحال نہ ہونے کے برابر ہے آئے روز چمن اور گردونواح میں اغواء برائے تاوان اور تاجروں کی ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے تو دوسری طرف وفاقی حکومت اپنے مفادات کی خاطر یہاں تجارت کو فروغ ہونے نہیں دے رہی ۔