کوئٹہ:بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام خضدار میں منعقدہ جلسہ عام میں پاس کی جانے والی قرار دادوں میں کہا گیا ہے کہ یہ تاریخی جلسہ عام شہداء کوئٹہ اور شہداء بلوچستان کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتا ہے ، جلسہ عام شہداء کوئٹہ کے قاتلوں اور اصل ذمہ داروں کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتا ہے۔،جلسہ عام مطالبہ کرتا ہے کہ توتک میں اجتماعی قبروں ،انسانیت سوز واقعہ میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف فوری طور پر کارروائی عمل میں لائی جائے نیز کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے ،گوادر میگا پروجیکٹ میں بلوچ آبادی کو اقلیت میں تبدیل ہونے سے بچانے کیلئے فوری قانون سازی کی جائے اور گوادر کے اختیارات بلوچستان کو دیئے جائیں۔ ، جلسہ سی پیک روٹ کے قرب و جوار میں مقامی آبادی کے گھروں کو مسمار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے ، جلسہ عام بلوچستان سے لاپتہ افراد کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتا ہے بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی فوری طورپر بند کی جائے ،بلوچستان میں آپریشن اور بلوچ روایت کی پامالی فوری بند کی جائے ،خضدار میں ترقیاتی کاموں میں خوردبرد کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرائی جائیں،بی این پی خضدار کے سابق جنرل سیکرٹری سعد اللہ بلوچ ،قدیر بلوچ ،رسول بلوچ ،عطاء اللہ بلوچ ،منیر بلوچ اور دیگر لاپتہ افراد کئے گئے افراد کو بازیاب کیا جائے۔ جلسہ مطالبہ کرتا ہے کہ خضدار میں پارٹی کے شہداء کے ذمہ داروں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزادی جائے جلسہ مطالبہ کرتا ہے کہ خضدار میں امن و امان کو تباہ کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے،خضدار میں اغواء برائے تاوان میں ملوث گروہوں کے سرغنوں اوردیگر ذمہ داروں کے ساتھ گرفتار کرکے سزا دی جائے۔جلسہ خضدار میں تمام قبائل کی زمین سرکاری کی بجائے اصل مالکان کے حوالے کرکے انہیں مالکانہ حقوق دیئے جائیں،آج کا جلسہ نواب امان اللہ زہری کے خلاف مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کرتا ہے دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دنوں خضدار کی تاریخ کے سب سے بڑے جلسہ عام میں سینکڑوں کی تعداد میں بلوچ فرزندوں نے سرداراختر جان مینگل کی قیادت پر بھر پور اعتماد کرتے ہوئے بی این پی میں شمولیت کا اعلان کیا پارٹی کی جانب سے نئے شامل ہونے والوں مبارکباد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی گئی کہ وہ پارٹی کے لئے بھر پور انداز میں جدوجہد کریں گے اور کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔