|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2016

کوئٹہ:بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جناب جسٹس محمدنور مسکانزئی اورجسٹس جناب جسٹس محمداعجاز سواتی پرمشتمل ڈویژنل بینچ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے امپورٹ وایکسپورٹ کیلئے آئی فارم کے شرط کو لازمی قراردئیے جانے کے فیصلے پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ جب تک ہمسایہ ممالک ایران اورافغانستان کیساتھ بینکنگ مکینزم نہیں بنایاجاتا اس وقت تک پرانے نظام کے تحت امپورٹرزوایکسپورٹرز کو رقوم کی لین دین کی اجازت دی جائے ۔یہ حکم عدالت کے ڈویژنل بینچ نے چیمبرآف کامرس کوئٹہ بلوچستان کے صدر جمال ترہ کئی اوردیگر عہدیداران کی جانب سے عدالت میں دائر کئے گئے آئینی درخواست کے سماعت کے موقع پر دیا۔سماعت شروع ہوئی توچیمبرآف کامرس کوئٹہ بلوچستان کے صدر جمال ترہ کئی ،ایگزیکٹو ممبر حاجی عبدالودود ،جمعہ خان بادیزئی اوران کے وکیل نے عدالت کوبتایاکہ یکم ستمبر 2016کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ سرکلر میں امپورٹ اورایکسپورٹ کیلئے آئی فارم کے شرط کولاگو کردیاگیاہے اس سلسلے میں ایران اورافغانستان کیساتھ کوئی فعال بینکنگ نظام موجود ہے اورنہ ہی امپورٹرزوایکسپورٹرز کو آئی فارم کااجراء کیاجارہاہے پرانے نظام کے تحت بھی امپورٹرزوایکسپورٹرز تمام تر ٹیکسز جمع کررہے ہیں جس پر چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس محمدنورمسکانزئی نے متعلقہ حکام سے استفسار کیاتوانہوں نے کہاکہ انہیں ریونیو اکھٹاکرنے میں پرانے نظام کے تحت کسی قسم کے مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے وکیل نے اس سلسلے میں مخالفت میں دلائل دئیے اورکہاکہ اب بھی ہمسایہ ممالک کیساتھ کاروبار کاسلسلہ جاری ہے گاڑیوں کی آمدورفت کاسلسلہ جاری ہے جس پر چیمبرآف کامرس کی جانب سے عدالت کوبتایاگیاکہ ایسا نہیں بلکہ انہیں کہاگیاکہ وہ صرف بارڈر پر پڑے مال کواٹھائیں عید کے بعد واپس انہیں آئی فارم کے باعث مشکل پیش آئیگی یکم ستمبر کے بعد امپورٹ اورایکسپورٹ پر انتہائی برے اثرات مرتب ہوئے ہیں جس کے بعد ڈویژنل بینچ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے امپورٹ وایکسپورٹ کیلئے آئی فارم کے شرط کو لازمی قراردئیے جانے کے فیصلے پر حکم امتناعی جاری کیااورحکم دیاکہ جب تک ہمسایہ ممالک ایران اورافغانستان کیساتھ بینکنگ میکنزم نہیں بنایاجاتا اس وقت تک پرانے نظام کے تحت امپورٹرزوایکسپورٹرز کو رقوم کی لین دین کی اجازت دی جائے ۔یاد رہے یکم ستمبر 2016کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کئے گئے سرکلر نمبر FEI/2016 کا اجراء کیا گیا تھا جس کے تحت کسی بھی امپورٹر کو مال امپورٹ کرنے کے لئے الیکٹرانک فارم آئی ضروری قرار دیا گیا ہے جس کے بغیر امپورٹ ناممکن تھی آئی فارم کیلئے متعلقہ کمرشل بینک سے تصدیق اور امپورٹ جی ڈی کے ساتھ منسلک ہونا بھی لازمی قرار دیا گیا ہے جب تک متعلقہ کمرشل بینک سے تصدیق اور امپورٹ جی ڈی کے ساتھ منسلک نہ ہو اس مال کو امپورٹ کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اس کیخلاف چیمبرآف کامرس کوئٹہ بلوچستان اوردیگر نے احتجاج کی دھمکی دی تھی اورکہاتھاکہ اگر اس فیصلے کو فوری طورپر نہ لیاگیا تو وہ احتجاج سمیت عدالت سے بھی رجوع کرینگے اس سلسلے میں انہوں نے گزشتہ روز بلوچستان ہائی کورٹ میں آئینی درخواست بھی دائر کی تھی جس پر فریقین کو نوٹس کرکے وضاحت طلب کی گئی تھی ۔