کوئٹہ: کوئٹہ میں مبینہ پولیس مقابلے میں تین گرفتار ملزمان مارے گئے۔ایس پی سریاب عبداللہ جان آفریدی کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پولیس ٹیم تین گرفتار ملزمان کو ان کے مفرور ساتھیوں کی نشاندہی کیلئے لے جارہی تھی۔ قمبرانی کے علاقے وزیر باغ میں انگور کے باغوں میں چھپے دہشتگردوں نے پولیس پر حملہ کردیا اور اندھا دھند فائرنگ کی جس کی زد میں آکر دہشتگردوں کے اپنے ہی گرفتار تینوں ساتھی مارے گئے۔ پولیس اور دہشتگردوں کے درمیان آدھے گھنٹے تک فائرنگ جاری رہی جس کے بعد دہشتگرد فرار ہوگئے۔ پولیس کو موقع سے ایک کلاشنکوف اور ایک موٹر سائیکل ملی ہے۔ عبداللہ جان آفریدی نے بتایا کہ ہلاک ملزمان جاویدعرف جہانزیب ولد عبدالسلام مینگل ، اعجاز احمد ولد رحیم بخش نیچاری اور عبدالباری عرف استاد ولد رسول بخش نیچاری ساکنان سریاب کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا اور چند ماہ قبل گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ملزمان کوئٹہ کے علاقے عالمو چوک اور سریاب روڈ پر بس میں ہونیوالے دھماکے سمیت پانچ سے زائد بم دھماکوں میں ملوث تھے۔ یاد رہے کہ چار اگست کو صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس میں جاوید، اعجاز احمد اور عبدالباری سمیت چھ ملزمان کی گرفتاری ظاہر کی تھی ۔