اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ اڑی حملے کے حوالے سے بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا اور جب بھارت کے پاس کوئی ثبوت ہی نہیں تو کارروائی کس کے خلاف کریں گے، موٹروے واقعہ پاک فوج کیلئے ٹیسٹ کیس ہے ، پاکستان موٹروے پولیس اچھی شہرت کے مالک ہے سوا کروڑ شناختی کارڈوں کی شناخت کرلی گئی ہیں ،تقریباً دو لاکھ جعلی شناختی کی تصدیق ہوچکی ہے ، چار مہینے کے بعد ای پاسپورٹ کا اجراء کیا جائے گارواں سال ، پچاس ہزار کارڈ بلاک کئے، ملا منصور کو جعلی شناختی کارڈ دینے کا جواب ہمیں اقوام متحدہ میں دینا پڑا ، ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستارنے دلیرانہ فیصلہ کیا اس میں شک وشبہات دور ہونے چاہیے ،براہمداغ بگٹی کو انٹر پول کے ذریعے واپس لانے کیلئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ، آئندہ چند دنوں میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ گزشتہ روز نادرا آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ہندوستان کا معاملہ ’مدعی سست اور گواہ چست والا‘ معاملہ ہے، اڑی حملے کے حوالے سے ہندوستان نے بغیر کسی ثبوت کے پاکستان پر الزام لگایا، ہندوستان خود طے نہیں کرسکا کہ حملہ کہاں اور کیسے ہوا؟ اور جب ہندوستان کے پاس کوئی ثبوت ہی نہیں تو کارروائی کس کے خلاف کریں گے۔انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد ہندوستانی حکومت اور میڈیا نے بغیر تحقیقات کیے پاکستان پر الزام لگایا، بعد ازاں ہندوستانی میڈیا کے کیے گئے تمام دعوے غلط نکلے اور جھوٹ کا پول کھلنے پر ہندوستانی حکومت نے اپنے میڈیا پر سینسر شپ لگادی۔شناختی کارڈز کے تصدیقی عمل کے حوالے سے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ساڑھے 10 کروڑ میں سے ساڑھے 8 کروڑ شناختی کارڈز کی تصدیق ہوچکی ہے، تقریباً 2 لاکھ جعلی شناختی کارڈز کی تصدیق ہوچکی ہے، رواں سال 60 ہزار جعلی شناختی کارڈز کی نشاندہی ہوئی جن میں سے 50 ہزار کارڈز بلاک کیے جاچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 10 ہزار شناختی کارڈز کی تصدیق ایجنسیاں کررہی ہیں، غیر ملکیوں کے پاس بھی پاکستانی شناختی کارڈز تھے، جن میں سے 2 ہزار سے زائد غیر ملکیوں نے رضا کارانہ طور پر اپنی پاکستانی شہریت واپس کی۔ان کا کہنا تھا کہ جعلی رجسٹریشن کو جڑ سیا کھاڑ پھینکیں گے، پیپلز پارٹی کے دور سے قبل کی حکومت میں کوئی شناختی کارڈ بلاک نہیں ہوا اور پیپلز پارٹی کے دور میں تقریباً 500 شناختی کارڈز بلاک ہوئے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے گزشتہ دو سال سے جعلی پاسپورٹس کے خلاف بھی کریک ڈاؤن بھی کیا، 29 ہزار پاسپورٹس غیر ملکیوں نے حاصل کررکھے تھے جنہیں منسوخ کیا گیا، سفارتی اور آفیشلرز کے بھی 2 ہزار سے زائد پاسپورٹس منسوخ کیے گئے جبکہ بدقسمتی کی بات ہے کہ آفیشل پاسپورٹ انسانی اسمگلنگ میں بھی استعمال ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ نادرا میں جعلسازی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز ہوگیا ہے، کچھ ملازمین گرفتار بھی ہوئے، کچھ مفرر ہیں جنہیں جلد گرفتار کرلیں گے جبکہ جعلی پاسپورٹ کا دھندا ختم کرنے کے لیے ’ای پاسپورٹ‘ کا اجرا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آیندہ دو تین مہینوں میں نادرا میں بڑا کریک ڈاؤن کریں گے، جعلی شناختی کارڈ، پاسپورٹ جاری کرنے والے 18 لوگوں کے خلاف کارروائی چل رہی ہے، پیسوں کے عوض جعلی پاسپورٹ جاری کرنے والوں نے ملک کے ساتھ غداری کی جن کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور میں پانچ سو جعلی شناختی کارڈ بلاک کئے گئے تھے اب نادرا اور پاسپورٹ آفس میں اندھیر نگری کا خاتمہ کردینگے یہ ناقابل برداشت ہے کہ پیسے دیکر اپنی شہریت کو پیچے ملک سے غداری کی جائے یہ عمل ناقابل قبول ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے بائیس ستمبر کے بعد دلیرانہ فیصلہ کیا اس میں شک و شبہات دور ہونے چاہیے کسی بھی جماعت پر پابندی لگانے سے مسائل حل نہیں ہونگے آنے والے وقت میں صورتحال مزید واضح ہوجائے گی ۔ براہمداغ بگٹی کے بھارت میں پناہ کے حوالے سے چوہدری نثار کا کہا تھا کہ براہمداغ بگٹی کو بھارت میں پناہ ملنے سے بھارت دنیا بھر میں مزید ایکسپوز ہوجائے گا کیونکہ وہ ایک مطلوب دہشتگرد کو پناہ دیگا انہوں نے کہا کہ براہمداغ بگٹی کو انٹر پول کے ذریعے واپس لانے کے لئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ، آئندہ چند روز میں کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔