|

وقتِ اشاعت :   September 26 – 2016

کوئٹہ:بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ، بلوچستان بار کونسل،بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے سانحہ کوئٹہ میں تفتیش نہ ہونے اور ملزمان کی عدم گرفتار ی کے خلاف احتجاجی شیڈول کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ منگل اور جمعرات کو بلوچستان بھر میں عدالتوں میں ہڑتال ہو گی اور اسی روز احتجاجی ریلیاں نکالی بلوچستان اسمبلی ، کوئٹہ پریس کلب، وزیراعلیٰ اور گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنا جبکہ تمام ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز اپنے علاقوں میں ہڑتال کے ساتھ ساتھ ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرینگے 12 رکنی کمیٹی احتجاجی تحریک کو ملک گیر سطح پر شروع کر نے کیلئے پاکستان بھر کے وکلاء سے رابطے کرے گی پہلا احتجاج لاہور سے کرینگے ان خیالات کا اظہارعبدالغنی خلجی ایڈووکیٹ، عبداللہ جان کاکڑ ایڈووکیٹ، عطاء اللہ لانگو ایڈووکیٹ، نصیب اللہ ایڈووکیٹ نے دیگر وکلاء کے ہمراہ اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیاوکلاء رہنماؤں نے صوبائی حکومت کی جانب سے سانحہ 8 اگست کے حوالے سے بنائے جانیوالے جوڈیشل کمیشن کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ اس کمیشن میں وکلاء پیش نہیں ہونگے اور نہ ہی اس کو چلانے کی اجازت دینگے کیونکہ جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مقصد سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے سوموٹو نوٹس لینے اور مذکورہ کیس کو سبوتاژ کرنے کیلئے کیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ 8 اگست واقعہ کے حوالے سے تا حال کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور نہ ہی تفتیش کے حوالے سے ہمیں آگاہ کیا ہے اور نہ کوئی گرفتاری عمل میں لائی ہے وکلاء نے اپنے ساتھیوں کے خون میں رنگنے والے ہاتھوں کو عوام کے سامنے بے نقاب کر نے کیلئے ملک گیر سطح پر تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے اس لئے وکلاء رہنماؤں پر ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں علی احمد کرد ایڈووکیٹ، کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ، امان اللہ یاسین زئی، عامر رانا ایڈووکیٹ، ساجد ترین ایڈووکیٹ، عبداللہ کاکڑ ایڈووکیٹ، عمر فاروق ایڈووکیٹ، عبدالولی ناصر سمیت دیگر شامل ہے مذکورہ کمیٹی پاکستان بھر کے وکلاء سے رابطے کر کے تحریک کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل کو طے کر کے اعلان کریگی لاہور کراچی ، حیدر آباد، پشاور سمیت ملک بھر کے وکلاء سے رابطے کرینگے کیونکہ آٹھ اگست کا و اقعہ دلخراش، اندوھناک اور درد ناک ہے جس کو ہم بھول نہیں سکتے 45 دن گزرنے کے باوجو دتا حال تحقیقاتی رپورٹ سامنے نہیں آئی اور نہ ہی کوئی ملزم گرفتار ہوا ہے اس واقعہ پر خاموش رہنا ہم گناہ کبیرہ سمجھتے ہیں کیونکہ یہ وکلاء اور اداروں کو ختم کر نے کی سازش ہے حالانکہ وکلاء نے کوئی ایسا غیر قانونی کام نہیں کیا جس کی اتنی بڑی سزا دی گئی ہے ہم اپنی تحریک کو مضبوط اور موثر بنا نے کیلئے سیاسی جماعتوں کو بھی شریک کرینگے اور آل پارٹیز کانفرنس بلائیں گے جب تک ملزمان گرفتار نہیں ہوتے ہم پرامن احتجاج کر تے رہیں گے انہوں نے کہا ہے کہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تفتیش کے حوالے سے ہمیں آگاہ نہیں کیا اور ہم واقعہ میں نامعلوم قصے کو چلنے نہیں دینگے کیونکہ ملزمان اور واقعہ کے پیچھے چھپے ہوئے عوامل، محرکات اور ملزمان کا کھوج لگا نا حکومت اداروں کا کام ہے تا حال بیرسٹر امان اللہ کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ہم لا ہور جائینگے کیونکہ وہاں پر وکلاء کی سب سے زیادہ اکثریت ہے ان سے مل کر ریلی نکالیں گے جب تک ملزمان گرفتار نہیں ہوتے ہم احتجاج کرتے رہیں گے انہوں نے کہا ہے کہ حکومت اور اداروں کا فرض ہے کہ ہر شہری کو تحفظ اور سیکورٹی فراہم کریں حکومت ملک بھر میں حقیقی معنوں میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کر کے امن کی بحالی کو یقینی بنا سکتی ہے انہوں نے بتایا کہ ہم نے احتجاج کا پروگرام ترتیب دیا ہے جس میں منگل اورجمعرات کو عدالتوں میں ہڑتال کرینگے اور اسی روز احتجاجی ریلیاں نکالیں اور دھرنے دینگے یہ دھرنے بلوچستان اسمبلی ، وزیراعلیٰ اور گورنر ہاؤس کے علاوہ کوئٹہ پریس کلب کے سامنے دیئے جائینگے اس کے علاوہ بلوچستان بھر میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشنز ڈپٹی کمشنر کے سامنے منگل اور جمعرات کو دھرنا دینگے۔