|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2016

کوئٹہ:بین الصو با ئی وکلا ء ایکشن کمیٹی کی جا نب سے سا نحہ سو ل ہسپتا ل کے خلاف منگل کے روز کو ئٹہ میں احتجا جی ریلی نکا لی گئی اور بلو چستان اسمبلی کے سا منے احتجا جی دھر نا دیا گیا جس میں وکلا ء کی بڑی تعداد نے شر کت کی ۔اس موقع پر وکلا ء رہنما ؤں عبدالغنی خلجی ایڈووکیٹ،علی احمد کردایڈووکیٹ، علی خان کاکڑایڈووکیٹ ودیگر کاکہنا تھا کہ سا نحہ سول ہسپتا ل کو 48دن ہو چکے ہیں مگر ابھی تک اس سلسلے میں تحقیقا تی عمل کو تیز نہیں کیا جا سکا ہے جو ما یو س کن عمل ہے بلکہ ایک سا زش کے تحت تحقیقا تی عمل کو سست روی کا شکا ر کیا جا رہا ہے جو شہید وکلاء کی خاندانوں اوردیگر کیلئے لمحہ فکریہ سے کم نہیں ،انہوں نے کہاکہ ملک بھر اورخاص کر بلوچستان میں وکلاء نشانے پر ہے ابھی تک ان کی ٹارگٹ کلنگ اور سمیت دیگر افسوسناک واقعات میں وکلاء کی بڑی تعداد لقمہ اجل بن چکی ہے ،8اگست کو سول ہسپتال کے شعبہ حادثات کے باہر دھماکے میں 54وکلاء کی شہادت ہوئی جو ملکی تاریخ میں وکلاء پر ہونیوالے سب سے تباہ کن اور بھیانک حملہ تھا حملے کے بعدمرکزی ،صوبائی حکمرانوں اورسیکورٹی اداروں نے فوری تحقیقات کی یقین دہانی کرائی تھی اور یہ کہاتھاکہ جلد ہی ملزمان کوکیفر کردار تک پہنچانے کیلئے میسر کارروائی کی جائیگی لیکن ایسا ہوتا دیکھائی نہیں دے رہا بلکہ ہم محسوس کررہے ہیں کہ تحقیقاتی عمل سست روی کاشکارہے ،تحقیقاتی عمل کی سست روی سے کیس بارے حکومتی سنجیدگی کا خوب پتہ لگایاجاسکتاہے ،موجودہ صورتحال صوبائی حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان سے کم نہیں جب تک سانحہ سول ہسپتال میں ملوث عناصر کو بے نقاب کرکے کیفر کردار تک نہیں پہنچایاجاتااس وقت تک منگل اورجمعرات کو احتجاجی ریلیوں ،دھرنوں اورعدالتی بائیکاٹ کاسلسلہ جاری رہے گا،وکلاء کی ریلی کے موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت اقدامات کئے گئے تھے جبکہ بلوچستان اسمبلی کے چاروں طرف رکاوٹیں کھڑی کرکے راستہ بند کردیاگیاتھا وہاں سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی بڑی تعداد بھی تعینات تھی ۔دریں اثناء وکلاء کی جانب سے منگل کے روز بلوچستان ہائی کورٹ اورماتحت عدالتوں سے بائیکاٹ کاسلسلہ بھی جاری رہا جس کی وجہ سے عدالتوں میں کام ٹھپ ہوکررہ گیا عدالتی بائیکاٹ کے باعث سائلین اورقیدی بھی مشکلات سے دوچار رہے تاہم آج بدھ کو عدالتوں میں معمول کے مطابق کام ہوگا اوروکلاء کیسوں کی سماعت کے دوران پیش ہونگے ۔سر حدی شہر چمن میں وکلا بارایسوسی ایشن کے زیراہتمام اپنے تحفظات کے حق میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں سانحہ کوئٹہ کے شہداء کے قاتلوں کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے چمن میں وکلا بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سانحہ آٹھ اگست کے سلسلے میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی مظاہرہ مال روڈ سے شروع ہوکر شہر کے مختلف شاہراؤں سے گزرتا ہوا اپنے تحفظات کے حق میں شدید نعر ے بازی کی وکلا نے مختلف نعروں پر درج پلے کارڈز اٹھارکھے تھے اور مظاہرہ ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے اختتام پذیر ہو ئی سانحہ آٹھ اگست کے حوالے سے تشکیل دی گئی جوڈیشل کمیشن وکلا نے نامنظور وکلا کا مطالبہ ہے کہ شہدا ء کوئٹہ کے قاتلوں کو احکام گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور بلوچستان بھر کے وکلا کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں ۔ خاران ڈسٹرکٹ بار کے اہتمام سانحہ کوئٹہ میں وکلاء کی شہادت اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاجی ریلی صدر بار کونسل اشفاق احمد ایڈوکیٹ کی قیادت میں ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرنے کے بعد پریس کانفرنس کی گئی اس موقع پر بارکونسل کے صوبائی رہنما قادر ایڈوکیٹ سمیت نظام الدین ایڈوکیٹ حاجی عزیز جان ایڈوکیٹ ، لیاقت علی ایڈوکیٹ ، حسن جان ایڈوکیٹ سمیت دیگر وکلاء بھی موجود تھے وکلاء نے سیشن جج کے دفتر سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی اور بعد ازاں پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے صدر بار کونسل اشفاق احمد و دیگر نے کہا کہ کوئٹہ میں بے گناہ وکلاء کو شہید کیا گیا اور آج تک قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا