|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2016

کوئٹہ : کوئٹہ کینٹ میں حالیہ محرم الحرام میں پائیدار امن کے حوالے سے بلوچستان خصوصاً کوئٹہ کے مختلف مکتبہ فکر کے علمائے کرام کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت کمانڈر سدرن کمانڈ جنرل عامر ریاض نے کی ۔ شرکاء محفل کی طرف سے چیئرمین شیعہ کونسل آغا داؤد نے کمانڈر سدرن کی طرف سے علمائے کرام کو محرم الحرام کے دوران بحالی امن کے حوالے سے اس خصوصی اجلاس میں مدعو کرنے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ ہم تمام علمائے کرام اس بات کا یقین دلاتے ہیں کہ یہاں نہ کوئی سنی ہے نہ کوئی شیعہ ہے بلکہ ہم سب سے پہلے مسلمان اور ایک محب وطن پاکستانی ہیں اور اس کا عملی مظاہرہ ہم نے پہلے بھی کیا ہے اور آئندہ بھی اسی اخوت ، بھائی چارے اور امن کی فضا کو قائم رکھیں گے۔ آج کل بھارت پاکستان کے خلاف نفرت انگیز پراپیگنڈہ کر رہا ہے لیکن ہم تمام علمائے کرام اور پوری قوم اس کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم بھارت کی ہر سازش کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوں گے۔عالم اہل سنت مولانہ انوار الحق حقانی اور امام سلہری مسجد عبداللہ منیب نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور صوبہ میں بحالی امن کے حوالے سے ہر کوشش کی تائید اور تکلید کی ہے۔ قاری احسان اللہ نے ملت اسلامیہ کی وحدت اور سلامتی پاکستان کے حوالے سے زبردست اشعار پیش کیئے ۔آخر پر کمانڈر سدرن کمانڈ جنرل عامر ریاض نے علمائے کرام سے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک وقت تھا جب بلوچستان اور خصوصاً کوئٹہ میں تمام مکتبہ فکر کے لوگ محبت ، امن اور رواداری کے ساتھ رہتے تھے پھر کیا ایسا ہوا ، کچھ تو ایسا ضرور ہوا اور وہ بہت غلط ہوا جس سے وطن عزیز کا امن داؤ پر لگ گیا اور پورے ملک اور خصوصاً کوئٹہ کے باسیوں نے خون کی ندیاں بہتی ہوئی دیکھیں۔ ہمیں اس غلطی کی شناخت کرنی ہے اور پھر اپنی تخلیقی اور ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر پائیدار امن کو بحال کرنا ہے۔ پاک فوج نے علمائے کرام اور پاکستان کے باصلاحیت اور غیورعوام کے تعاون سے بحالی امن کے حوالے سے گراں قدر خدمات پیش کی ہیں۔ جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے لیکن ابھی بھی امن کو خطرہ ہے ہم سب کو مل کر لوگوں کو اس خوف کی فضا سے مکمل آزادی دلانی ہے اور انشااللہ ہم دلا کر رہیں گے۔ دین اسلام ایک عالمگیر مذہب ہے جس کی بنیاد بھائی چارے ، اخوت ، امن اور رواداری جیسے سنہری اصولوں پر رکھی گئی ہے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اگر ہم سرکار دو عالم نبی کریم ﷺ کے نقش قدم پر چلیں تو ہم اپنے ہر اچھے مقصد میں کامیاب و کامران ہوں گے۔ پاکستان کی خدمت اور اس کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔ پاکستان جہاں جغرافیائی طور پر ایک خاص اہمیت رکھتا ہے وہاں اس کے باسی بھی ایک خاص قوم ہیں ۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان کلمہ کے نام پر بنا ہے اور یہ تاقیامت قائم و دائم رہے گا انشااللہ۔ ہم سب اس کی سلامتی کے لیے دعا گو ہیں اور اس کی حفاظت کے لیے ہمیشہ کی طرح کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو سرخرو کرے۔