کوئٹہ: بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات دلمراد بلوچ نے ماہ ستمبر کی تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں فورسز اور انکی تشکیل کردہ گروہوں کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں،آئے وزلوگوں حراست بعد لاپتہ کرنا، انسانی بستیوں پر یلغار،گھروں کوجلانا،خواتین و بچوں پر تشدد،لاپتہ افراد کی حراستی قتل و مسخ لاشوں کی برآمدجیسے واقعات کی ماہانہ رپورٹ میڈیا کو جاری کرتے ہوئے کہا کہ ستمبر کے مہینے میں فورسز نے 108 آپریشن میں368 افراد کو حراست بعد لاپتہ کر دیا ہے، جبکہ346 گھروں کو لوٹ مار بعد نذر آتش کر دیا گیا ہے۔ اسی ماہ64 لاشیں ملیں ۔فورسز نے 38 افراد کو شہید کیا جبکہ26 لاشوں کے محرکات سامنے نہ آ سکے۔سیکریٹری اطلاعات نے مزید کہا کہ دستیاب اعداو شمار کے مطابق یہ تفصیلی رپورٹ ترتیب دی گئی ہے جبکہ آپریشن ،شہادتوں و لاپتہ افراد کی تعداد اس سے کہیں زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان وسیع و عریض خطہ ہے معلومات کے ذرائع محدود ہونے اور میڈیا کی عدم رسائی کی وجہ سے متعددواقعات تک رسائی ممکن نہیں ہوپاتی ۔ہم نے یہ اعدادو شمارپرنٹ و الیکٹرانک میڈیاسمیت علاقائی ذرائعوں ،لاپتہ افراداہلخانہ،مختلف علاقوں کے آپریشنز سے متاثرہ افراد سے جمع کئے ہیں۔اورہم وثوق سے کہتے ہیں موجودہ جاری کردہ اعدادوشمار اصل اعداد و شمار سے ناکافی ہونگے۔بی این ایم کے مرکزی سیکر ٹری اطلاعات دلمراد بلوچ نے مزید کہا کہ ہم حاصل اعدادو شمار کی تفصیلات دن کے حساب سے دے رہے ہیں جواس رپورٹ کومستند بناتی ہے اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگیں کلاف ورزیوں کو دنیا میں آشکار کرانے کیلئے ہم اس سلسلے کو جاری رکھیں گے تاکہ ریاست کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے آسکے ۔یکم ستمبرکوگچک فورسز کا آبادیوں پر حملہ کرکے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنیا یا۔