|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2016

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا ہے کہ مرکزی محکموں کو بلوچوں کو نظر انداز کرنے بالخصوص کسٹم کلکٹر کی جانب سے بلوچ دشمنی پر مبنی پالیسیاں قابل مذمت ہیں بلوچستان کے تاجروں کو بلاوجہ تنگ کرنے کی پالیسی قابل افسوس ہے بلوچستان کے ہر طبقہ فکر کے کو مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلوچستان میں پہلے ہی ناانصافیوں کی وجہ سے عوام نالاں ہیں رہی سہی کسر کسٹم سمیت بلوچستان کے مرکزی محکموں میں صوبے کے باہر کے لوگوں کو ملازمت پر تعینات کرنا جبکہ بلوچستان کے لوگ پہلے ہی معاشی ، معاشرتی مسائل کا سامنا کر رہے ہیں جو ناانصافیوں کا تسلسل ہے اور ایسی روش کو مزید برداشت نہیں کیا جائے گا کسٹم کے ارباب و اختیار بلوچ دشمنی پر اقدامات بند کریں انہوں نے کہا کہ پہلے ہی بلوچستان میں زراعت تباہی کے دہانے پر ہے گلہ بانی اور صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے عوام معاشی پسماندگی سے دوچار ہیں کسٹم نے بلوچستان کے بلوچ علاقوں میں آئے روز بلاوجہ ایسے اقدامات کر رہے ہیں جس سے بلوچ تاجر مزید پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں حالانکہ چند سالوں میں غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں جس میں بلوچستان کے نوجوانوں کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ایسی طریقے سے کرپشن ، اقرباء پروری کو دوام دی جا رہی ہے ان اقدامات کے خلاف فوری طور پر تحقیقات کی جائیں اور حقائق کا جائزہ لینے کے فوری اقدامات کئے جائیں انہوں نے کہا کہ دانستہ طور پر بلوچستان کو پسماندہ رکھا گیا ہے ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ بلوچستان کے ہر طبقہ فکر کو ریلیف دیا جاتا تاکہ بلوچستان کے عوام معاشی تنگ دستی معاشی بدحالی سے نجات حاصل کر لیتے مرکزی محکموں میں بلوچستان کے کوٹے کے آڑ میں جعلی ڈومیسائل اور اپنے لوگوں کو بھرتی کر رہے ہیں جو بلوچستان اور بلوچستانی عوام کے ساتھ کھلم کھلا مذاق ہے انہوں نے کہا کہ بی این پی بلوچستان کے عوام کے حقیقی مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہے ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان میں ماضی میں ہونے والی ناانصافیوں کا خاتمہ کیلئے مثبت انداز میں اقدامات اٹھائیں لیکن اس کے برعکس اقدامات کئے جا رہے ہیں بلوچستان کو دانستہ طور پر ہر دور میں نظر انداز کر دیا گیا رسہی سہی کسر بلوچستان کی بیورو کریسی پورا کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے تاجروں ، ٹرانسپورٹروں اور عوام کے ساتھ کسٹم کے ارباب و اختیار کے ناروا سلوک کو فوری طور پر ختم کیا جائے کسٹم سمیت دیگر مرکزی محکموں میں بلوچستان کے بلوچوں اور بلوچستانیوں کو اولیت دی جائے یہ نہ ہو تو کہ کسٹم میں دیگر صوبوں سے تعینات کی گئیں ایسا اقدام دراصل عوام کے معاشی قتل کے مترادف ہے کسٹم سمیت کسی بھی ادارے میں کرپشن ، اقرباء پروری کی اجازت نہیں دی جا سکتی انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی اداروں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایسے عناصر جو کرپشن میں ملوث ہیں ان کے خلاف اقدامات کرے ۔