|

وقتِ اشاعت :   October 15 – 2016

کوئٹہ: پشتونخوا میپ کے رہنما صوبائی وزیر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و واسا نواب ایاز خان جوگیزئی نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے تمام دستیاب و سائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ منگی ڈیم کی تعمیر اور پٹ فیڈر کینال سے کوئٹہ شہر کو پانی کی فراہمی کے بعد یہ مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل ہو جائے گا۔ یہ بات انہوں نے کچلاک کے کلی خان احمد جان میں یونیسیف کے مالی تعاون اور بی آ ر ایس پی ۔ پی ایچ ای کے اشتراک سے آبنوشی اسکیم اور فلٹر پلانٹ کی مشنری و پائپ لائن بچھائی کی افتتاحی تقریب کے موقع پر کچلاک ہائی سکول میں علاقے کے ایک نمائندہ عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب سے پشتونخوا میپ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری محمد یوسف خان کاکڑ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر گل محمد کاکڑ، منیجر بی آر ایس پی فتح شاہ ،پشتونخوا میپ کے فاروق وطن شاد، یونین کونسل چیئرمین ملک نادر خان، پروجیکٹ کو آرڈنیٹر نصیر الدین ، پرنسپل کچلاک ہائی سکول جلات خان کدیزئی نے بھی خطاب کیا۔جبکہ اس موقع پر ایگزیکٹو انجینئر نظام الدین جوگیزئی ، ایکسین شریف بنگلزئی کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نواب ایاز خان جوگیزئی نے کہا کہ ہمیں حکومت اس حالت میں ملی کہ جب تمام حکومتی ادارے تباہی کے دہانے پہنچ چکے تھے۔ زندگی کے اہم ترین شعبے تعلیم ، صحت،پینے کے پانی سمیت تمام محکمے تباہ و برباد تھے جس کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو دہائیوں سے حکمرانی آئے ہیں۔ امن وامان کی صورتحال سب کے سامنے تھے کہ ایسا دن نہیں تھا جب دو یا تین لوگ اغوا نہیں کئے جاتے تھے ٹارگٹ کلنگ معمول کی بات تھی ایسی حالت میں ہمیں دہائیوں کا گند چند سالوں میں صاف کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں تھا ہماری مخلوط صوبائی حکومت نے یہ چیلنج قبول کرتے ہوئے شب وروز کی محنت سے اس میں نمایاں کمی لائی ہے۔ ان شاہرہوں پر جہاں پر دن کے وقت گذرنا ممکن نہ تھا آج رات کے کسی بھی پہر آپ بآسانی جاسکتے ہیں۔ اغواء برائے تاوان کا تقریباً خاتمہ ہوچکا ہے