|

وقتِ اشاعت :   October 16 – 2016

تھائی لینڈ میں سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ ولی عہد شہزادہ وجیرالانگکورن چاہتے ہیں کہ ان کی تاج پوشی کی تقریب کم از کم ایک سال کی تاخیر سے کی جائے۔ وہ گذشتہ جمعرات کو اپنے 88 سالہ والد پومی پون کے انتقال کے بعد ان کی جگہ لیں گے۔ پومی پون 70 برس تک تھائی لینڈ کے بادشاہ رہے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 64 سالہ ولی عہد شہزادہ وجیرالونگکورن اپنے والد کا غم منانے کے لیے مزید وقت چاہتے ہیں۔ اس وقت سابق وزیر اعظم پریم تنسولانندا قائم مقام حاکم کے طور پر ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔ جبکہ موجودہ وزیر اعظم پریوتھ چین اوشا نے ٹی وی پر خطاب کے دوران تھائی عوام سے کہا ہے کہ وہ بادشاہ کے جانشین کی تقریب تاج پوشی کے لیے پریشان نہ ہوں۔ ٹی وی پر اپنے بیان میں پریوتھ چین اوشا کا کہنا تھا کہ ’ولی عہد شہزادے نے کہا ہے کہ عوام کو ملک کے انتظام اور جانشینی کے حوالے سے پریشان اور فکرمند نہیں ہونا چاہیے۔‘ انھوں نے شہزادے کے حوالے سے مزید بتایا کہ ان کا کہنا ہے: ’اس وقت ہر کوئی مغموم ہے، اور میں خود بھی غم میں ہوں، لہذا ہر کسی کو اس غم کے لمحات کے گزر جانے کا انتظار کرنا چاہیے۔‘ خیال رہے کہ بادشاہ پومی پون کے جانشین 64 سالہ ولی عہد شہزادہ وجیرالونگکورن کو عوام میں وہ پذیرائی حاصل نہیں جو ان کے والد کو تھی۔ تھائی لینڈ کے قوانین کے مطابق عوامی سطح پر جانشینی کے معاملات پر بات کرنا قابل تعزیر جرم ہے۔ بنکاک میں بی بی سی کے نامہ نگار جوناتھن ہیڈ کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ کے نازک سیاسی ماحول میں بادشاہ پومی پون نے جس طرح طاقت کے توازن کو برقرار رکھا تھا اس کے تناظر میں ان کی جانشینی کا مرحلہ آسان نہیں ہو گا۔ ابھی یہ واضح نہیں کہ نئے بادشاہ کی تاج پوشی کب ہوگی تاہم یہ ایک سالہ سوگ سے قبل ہوتی نظر نہیں آتی۔