|

وقتِ اشاعت :   October 19 – 2016

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ تمام تر دعوؤں اور وعدوں کے باوجود توبہ اچکزئی کے عوام تمام تر بنیادی سہولتوں اور ضروریات زندگی سے محروم ہیں تحصیل دو بندی کی ترقی کے نام پر کروڑوں روپے فنڈز صرف ایک خاندان کی خوشحالی پر خرچ ہو رہے ہیں عوامی نیشنل پارٹی پشتونخوا وطن کی اجتماعی خوشحالی کیلئے کوشاں ہیں 26 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ عام اور اس میں ملی مشر اسفند یار ولی خان کا خطاب پشتونوں کو درپیش مسائل ومصائب، وسائل پر واک واختیار کے حصول کرپٹ حکمرانوں کے محاسبے، وطن سے انتہا پسندی، دہشتگردی اور رجعت پسندی کے خاتمے میں معاون اور مدد گار ثابت ہو گا پشتون اولس کا فکر با چا خان سے وابستگی اور جوق درجوق شمولیت قوم دوست سیاسی، برحق موقف کی عکاسی کر تی ہے ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، صوبائی پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی، صوبائی نائب صدر اصغر علی ترین ، اراکین مرکزی کمیٹی رشید خان ناصر، جاوید کاکڑ، عبدالباری کاکڑ، ملک رحیم ترین، نیک محمد طو غی وال، زاہد خان ترین، عبدالصادق کاکڑ، حاجی اللہ داد اکا، حاجی منان، شمس اللہ، برکت آکا، حاجی اللہ داد اور سخی آکا نے سربیش توبہ اچکزئی محمد نعیم کی رہائش گاہ پر شمولیتی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا اس موقع پر پشتونخوامیپ سندھ صوبائی ڈپٹی سیکرٹری مرکزی جرگہ ممبر ، ضلع میر سیکرٹری نیک محمد طو غی وال، سخی آکا، برکت اکا، حاجی اللہ داد اکا، حاجی منان، شمس اللہ، حاجی اللہ داد، شرف الدین اچکزئی، نقیب اللہ اچکزئی، ملک عبدالولی اچکزئی، جلات خان اچکزئی، میر محمد اچکزئی، نور محمد اچکزئی، نیاز محمد اچکزئی، شفیع خان اچکزئی، میرزاخان اچکزئی اور خانان خان اچکزئی کی قیادت میں250 افراد نے پشتونخوامیپ سے مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا مقررین نے نئے شامل ہونیوالوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ جیسے سیاسی کارکنوں ، قبائلی عمائدین نوجوانوں کی شمولیت اس بات کی غمازی کر تی ہے کہ پشتون اولس کو گزشتہ چار دہائیوں سے جن خوشی اور پرفریب نعروں کے ذریعے ورغلایا گیا تھا وہ اب عوام پر عیاں ہو چکے پشتونوں کے نا م پر بڑے برے دعوے کرنیوالے پشتونوں کے اجتماعی معاشی حقوق پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں مقررین نے کہا ہے کہ توبہ اچکزئی کے غریب محنت کش زمینداروں کو شاخ تراشی کے بہانے غنڈہ ٹیکس وصولی کسی صورت قبول نہیں اور کسی کو اپنے ہی با غات کے لکڑیوں کے نام پر لوٹنے اور تنگ کر نے کی اجازت نہیں دی سکتی بعد ازیں قائدین اور نئے شامل ہونیوالوں کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔