|

وقتِ اشاعت :   November 1 – 2016

کوئٹہ: شبیر بلوچ کے اہلخانہ نے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ سے ملاقات کی اور شبیر بلوچ کی گرفتاری کی تفصیلات بھی چیئرمین کے پاس جمع کی اہلخانہ نے کہا کہ شبیر بلوچ بی ایس او (آزاد) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ہیں 4 اکتوبر 2016ء کو ضلع تربت کے علاقے میں دوران کارروائی اٹھایا گیا اور اسی دن 26 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا بعد میں 20 افراد کو چھوڑ دیا گیا لیکن شبیر بلوچ سمیت 6 افراد اب تک لاپتہ ہیں لواحقین نے کہا کہ شبیر بلوچ کے لاپتہ ہونے سے پورا خاندان ذہنی اذیت میں مبتلا ہے اس موقع پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شبیر بلوچ کی گرفتاری قابل مذمت اقدام ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر شبیر بلوچ پر کوئی الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے اور قانون کے مطابق سزا دی جائے اگر اس کیخلاف کچھ نہیں ہے تو فوری طورپر رہا کیا جائے انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین میں ہر شخص کو اظہار رائے کی آزادی کا حق حاصل ہے اور ریاست کے ادارے بھی آئین و قانون کے مطابق کام کرے اور ان کے لواحقین کو ان کی خیریت کے حوالے سے معلومات فراہم کریں ۔