|

وقتِ اشاعت :   November 2 – 2016

اوتھل : موسم سرما آتے ہی عرب شیوخ نے لسبیلہ میں کیمپ گاڑھ دیئے پرندوں کے شکار کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں اپنا سازوسامان شکار گائیں پہنچا دیا گیا علاقہ مکینوں نے غیر قانونی شکار پر پابندی لگانے کا مطالبہ کردیا ماضی کی طرح امسال بھی شکار گائیں آباد رہی تو نایاب مہمان پرندے مکمل طور پر نایاب ہو جائیں گے یہ نایاب پرندے ہمارے ملک کے سرمایہ اور سینگار ہیں ان کی آمد ورفت سے علاقے کو چار چاند لگ جاتے ہیں لیکن ان کی بے دریغ سے نسل کشی سمجھ سے بالاتر اقدام ہے ،تفصیلات کیمطابق لسبیلہ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر کے شہر اوتھل کے قریب مکران کوسٹل ہائی وے لیاری پھور سمیت کنڈملیر کے قرب وجوار میں عرب شیوخ کے کارندوں نے کیمپ گاڑھ دیئے ہیں اور نایاب پرندے تلور کا شکار اور شاہین پرندوں کی پکڑ دھکڑ کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں جیسے ہی پرندوں کی آمد شروع ہوگی تو شکاری بھی اپنی ہمت آزمائیں گے اور اس سلسلے میں ذرائع نے بتایا ہے کہ اپنی ضروریات کے مطابق تمام سازو سامان کیمپوں میں پہنچا دیا گیا ہے اور شکاروں کی آمد سے نایاب پرندوں میں بھی ہل چل مچ گئی ہے اور شکار کے دوران وہاں کے مقامیوں کی چہل پہل پر بھی پابندی لگ جاتی ہے جس سے مال مویشی سے وابسطہ غلہ بانوں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس سلسلے میں بتایا جاتا کہ مقامی لوگوں میں بھی مایوسی کی لہر پائی جاتی ہے اور انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ اس غیر قانونی شکار پر مکمل پابندی عائد کی جائے ورنہ ہم نقل مکانی پر مجبور ہو جائیں گے اور غیر قانونی شکار سے یہاں کے لوگوں میں قیاس آرائیاں شروع ہوچکی ہیں کہ اگر ہرسال کی طرح امسال بھی غیرقانونی شکار کا یہی سلسلہ جاری وساری رہا تو یہ نایاب پرندے مکمل طور پر ناپید ہو جائیں گے