|

وقتِ اشاعت :   November 3 – 2016

کوئٹہ :عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکمران جماعت عوام سے کئے گئے وعدوں پر عمل درآمد کرانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے ، صوبہ بھر اور خاص کر قلعہ عبداللہ چمن کے دگرگوں صورتحال سے عوام ذہنی کوفت میں مبتلا ہو کر اجیرن زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ، سانحہ 8 اگست کے تحقیقات کمیشن ہی سانحہ 24 اکتوبر کے واقعہ کی انکوائری کراکے انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں اور اس بات کی تحقیقات کی جائے کہ کس کے کہنے پر تربیت اور ٹریننگ سے فارغ التحصیل کیڈٹس کو دوبارہ بلایا گیا ، 13 نومبر چمن میں جلسہ عام انتہائی اہمیت کا حاصل ہوگا ، کارکن جلسہ کی تیاریوں بارے بھر پور جدوجہد کریں ۔ ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی صدر اصغر خان اچکزئی ، تحصیل چمن صدر گل باران افغان ، سردار وہاب خان ، این وائی او کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات مشر رزاق ، عین الدین ، حیات خان اچکزئی ، شیر علی نے مردہ کاریز چمن میں شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر شاہ محمد آکا ، گل محمد آکا ، حیات اللہ میرانزئی ، محمد ہاشم متکزئی ، عین الدین ، صالح محمد آکا ، محمود خان ، عبدالمالک اور نعمت اللہ سمیت 45 افراد نے پشتونخوا میپ سے مستعفی ہو عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا ۔ مقررین نے نئے شامل ہونے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ قلعہ عبداللہ کے غیور قبائلی عمائدین ، سیاسی کارکنان اور نوجوان نسل فکر باچا خان سے اپنا ناطہ جوڑ لیں کیونکہ باقی سارے دعوے اور وعدے قریب المرگ ہے قوم اور مذہب کے نام پر باریاں لینے والے پشتونوں کے اجتماعی ، قومی معاشی مسائل حل کرنے میں ناکام ہوگئے ۔ آج حکمران جماعت عوام سے کئے گئے وعدے بھول چکی ہے اور ذاتی و گروہی مفادات ، اقرباء پروری ، کرپشن ، کمیشن کو مقصد بنا بیٹھی ہے اس تمام تر صورتحال میں شہید وطن خان جیلانی خان اچکزئی کی چھٹی برسی دورس اثرات کا حامل رہے گا لہذا کارکن عوام سے بڑی تعداد میں شرکت کرکے جلسہ کی کامیابی کی بھر پور تیاری کریں ۔