|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2016

کوئٹہ : بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات دلمراد بلوچ نے بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈکی بربریت اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی اکتوبر کی ماہانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہ اکتوبر میں فورسزنے ہمیشہ کی طرح اب کے بار بلوچستان بھر میں 154آپریشن کرکے 57افراد ہلاک کئے۔جن میں 25کو دوان حراست یا ٹارگٹ کر کے شہیدکیا گیاجبکہ32کی نوعیت معلوم نہ ہوسکی۔مہینے بھر میں 269افراد کو حراست کے بعد لاپتہ کیاگیاجبکہ آپریشن دوران 119گھرلوٹ مار کے بعد نذر آتش کئے گئے ۔اس پورے مہینے میں 24افراد فورسزکی اذیت خانوں میں بازیاب ہوگئے ۔بی این ایم کے مرکزی سیکر ٹری انفارمیشن نے اپنے رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ ماہ اکتوبر کی اس رپورٹ کی اعدادو شمار ہم نے اپنے پارٹی ذرائعوں سمیت بلوچستان کے پرنٹ میڈیا ،نیوز ایجنسیزسے حاصل کئے ہیں جو ریکارڈ پر موجود ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ عالمی انسانی حقوق کے اداروں اور میڈیاکی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے فورسز اب دیدہ دلیری کیساتھ بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی جرم کا ارتکاب کر رہے ہیں ۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بی این ایم کی جانب سے ہر مہینہ انسانی حقوق خلاف ورزیوں کی رپورٹ کے اجراء کا مقصد بلوچستان میں فورسزو خفیہ اداروں کی جرائم کو آشکار کرنا ہے لیکن کنٹرول میڈیا ان رپورٹوں کو جعلی قرار دیکر دباتی ہے جو درست عمل نہیں جبکہ اگر کوئی تحقیقی رپورٹر ان واقعات کا جائزہ لے اور تحقیق کرے تو ایک بھیانک سچ ان کے سامنے آجائے گا۔دلمرادبلوچ نے عالمی انسانی حقوق اداروں اورمیڈیا سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ وہ بلوچستان میں فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی ورزیوں کے تحقیق کیلئے ایک کمیشن بناکر بلوچستان بھیجیں تاکہ بلوچستان کوایک سنگیں انسانی بحران سے بچایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ ہر مہینے سینکڑوں کی تعداد میں لوگوں کو لاپتہ کرنا اور بعد ازاں ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینکنا بلوچ قوم کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا ایک سنگین جرم ہے جسے فورسز ایک کھیل کی صورت میں انجوائے کر رہے ہیں