|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2016

کوئٹہ: جمعیت علمااسلام کے صوبائی زعماکونسل کااہم اجلاس صوبائی سکریٹریٹ جناح روڈ میں سیدمحمدفضل آغا کے زیرصدارت منعقدہوا۔اجلاس میں حاجی بہرام خان اچکزئی،مولاناغلام سرور موسی خیل،عبداللہ جان ناصر،حاجی امیرعثمان اچکزئی، اورجمعیت علمااسلام ضلع کوئٹہ کے مجلس عاملہ اراکین نے خصوصی طورپرشرکت کی۔اجلاس میں 11 نومبرکوجمعیت علمااسلام ضلع کوئٹہ کی جانب سے سیل کے گئے مدارس کوکھولنے اورگرفتارعلماکرام اورطلبا کی رہائی کے سلسلے میں وزیراعلی ہاوس کے سا منے منعقدہونیوالے دھرنے کے تفصیلات پرغورہوا۔اجلاس میں جملہ امورپرغوروحوض کیاگیااجلاس میں جمعیت علمااسلام بلوچستان کی جانب سے جمعیت کے مرکزی ڈپٹی جنرل سکریٹری سیدمحمدفضل آغاکی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں جمعیت علمااسلام کے صوبائی اور جمعیت کوئٹہ کے اراکین شامل ہوں گے۔یہ کمیٹی وزیراعلی بلوچستان،چیف سیکریٹری،وزیرداخلہ،آئی جی پولیس،آئی جی ایف سی کیساتھ ملاقات کریں گے۔اجلاس میں کہاگیاکہ حکومت معاملات افہام وتفہیم سے حل کرنیکی طرف توجہ دیں اور بلاکسی وجہ بندکئے گئے دینی مدارس کھول دئے جائیں تاکہ ان مدارس میں قرآن و حدیث کی تدریس واپس شروع کی جاسکے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیدمحمدفضل آغانے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت بلاکسی وجہ کے مشکلات پیداکرنیکی کاروائیاں بندکریں بلکہ پہلے سے موجودمسائل کی حل کیلئے اقدامات کریں۔انہوں نے کہاکہ جمعیت علمااسلام پرامن جماعت ہے حکومت ہمیں امن کی فضا میں رہنے دیں۔اورگرفتارعلماکرام ،سفیدریش بزرگان کوکسی قسم کاجرم کئے بغیرگرفتارکرنااورپائندسلاسل کرناکسی بھی حوالے سے درست نہیں اور نہ ہی عوام اس قسم کی کاروائیاں برداشت نہیں کرسکتی۔