|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2016

کوئٹہ :وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری سے سی پیک اسپیشل سیکورٹی ڈویژن کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل عابد رفیق نے منگل کے روز یہاں ملاقات کی۔ جس میں سی پیک کی سیکورٹی کے حوالے سے بلوچستان سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر اکبر حریفال، آئی جی پولیس احسن محبوب، سیکریٹری خزانہ اکبر حسین درانی، ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر مجیب الرحمان اور سیکریٹری منصوبہ بندی شہریار تاج بھی موجود تھے، ملاقات میں گوادر سیکورٹی پلان سمیت چینی باشندوں کی حفاظت اور سی پیک روٹ کی سیکورٹی کے حوالے سے متعلقہ امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، اس موقع پر اسپیشل سیکورٹی ڈویژن کے ساتھ صوبائی حکومت کے مربوط روابط کے قیام کے لیے کوآرڈینیشن کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا جس میں سیکریٹری داخلہ ، آئی جی پولیس، ڈی جی لیویز ،آئی بی اور سی ٹی ڈی کے حکام شامل ہونگے، ملاقات میں کوسٹل ہائی وے کی سیکورٹی کو مزید بہتر بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، جی او سی میجر جنرل عابد رفیق نے بتایا کہ سی پیک روٹ اور اس کے تحت منصوبوں کی سیکورٹی کے لیے اسپیشل سیکورٹی ڈویژن قائم کیا گیا ہے، جبکہ ایک مزید ڈویژن کے قیام کی تجویز بھی وفاقی حکومت کے زیر غور ہے، جس کی منظوری کی صورت میں شمالی اور جنوبی اسپیشل سیکورٹی ڈویژن قائم ہو جائیں گے۔ انہوں نے بتایاکہ بلوچستان پولیس کے تحت سی پیک کی سیکورٹی کے لیے خصوصی فورس کی تشکیل کی صورت میں اسپیشل سیکورٹی ڈویژن کے زیر اہتمام فورس کو تربیت فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر آئی جی پولیس کو سی پیک کی سیکورٹی کے لیے پولیس کی خصوصی فورس کے قیام کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی، وزیراعلیٰ نے کہا کہ سی پیک کی بنیاد گوادر ہے لہذا اس منصوبے میں گوادر اور بلوچستان کو کلیدی اہمیت حاصل ہے، اس لیے گوادر پورٹ ، شہر اور بلوچستان سے گزرنے والے روٹ کی سیکورٹی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات ضروری ہیں۔