|

وقتِ اشاعت :   November 21 – 2016

سوئی (ڈیرہ بگٹی): وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ ڈیرہ بگٹی کے عوام کچھی کینال کی تکمیل کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں، یہ منصوبہ ڈیرہ بگٹی سمیت دیگر ملحقہ اضلاع اور مجموعی طور پر صوبے کی معیشت کے استحکام میں اہم کردار کا حامل ہے، جس سے صرف ڈیرہ بگٹی میں 55ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہوگی اور روزگار کے بے پناہ مواقعوں کے ساتھ ساتھ علاقے کی معاشی ترقی ہوگی، لہذا واپڈا کچھی کینال کے بلوچستان کے حصے پر کام کی رفتار تیز کر کے اس کی جلد ازجلد تکمیل کو یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کچھی کینال کے پروجیکٹ ڈائریکٹر فیاض قریشی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے ان کے دورہ سوئی کے موقع پر انہیں منصوبے کی پیش رفت سے آگاہ کیا، اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی، چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ، آئی جی پولیس احسن محبوب، بگٹی قبیلے کے عمائدین اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے، پروجیکٹ ڈائریکٹر نے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ منصوبہ کا ترمیم شدہ پی سی ون منظوری کے لیے پلاننگ ڈویژن کو بھجوادیا گیا ہے ،منصوبے کے لیے فوری طور پر 15ارب روپے کے اجراء کی ضرورت ہے، انہوں نے بتایا کہ کچھی کینال سے جون 2017 تک پانی کی فراہمی متوقع ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ خود بھی اس حوالے سے وفاقی حکومت سے رابطہ کریں گے تاکہ مطلوبہ فنڈز کا اجراء جلد از جلد ممکن ہو سکے، قبائلی عمائدین نے کچھی کینال کی تکمیل میں وزیراعلیٰ بلوچستان کی خصوصی دلچسپی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ کو علاقے کے عوام کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ پی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل میں کام کرنے والے محنت کشوں کی ماہانہ اجرت نہایت کم ہے ، جس سے ان کی گزرو بسر ممکن نہیں، لہذا وزیراعلیٰ بلوچستان اجرتوں میں اضافے کی ہدایت جاری کریں، وزیراعلیٰ نے اس امر کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے اس سال جون میں محنت کشوں کی اجرت بڑھا کر کم سے کم14ہزار روپے ماہانہ مقرر کی ہے، صوبے میں کام کرنے والے تمام سرکاری اور نجی ادارے اس پر عملدرآمد کے پابند ہیں، انہوں نے یقین دلایا کہ ناصرف محنت کشوں کی اجرت میں اضافہ کروایا جائیگا بلکہ ان کے واجبات کی ادائیگی بھی ہوگی۔