|

وقتِ اشاعت :   November 24 – 2016

راولپنڈی /نیلم /کوٹلی : مودی سرکار جنگی جنون میں اندھی ہوگئی ٗ بھارتی فورسز نے ایک بار پھر سیز فائر کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسافربسوں اور ایمبو لینس کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے ٗ بھارتی فورسز کی جانب سے وادی نیلم میں مسافربس کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں10 افراد شہید اور7 زخمی ہوگئے ہیں ٗ بھارتی جارحیت کا جرات مندی اور بہادری سے جواب دیتے ہوئے پاک فوج کے تین جوانوں نے جام شہادت نوش کرلیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وادی نیلم کے علاقے لوات میں بھارتی فورسز کی جانب سے ایک مسافرکوچ اور ایمبو لینس پرراکٹ داغا گیا جس کے نتیجے میں10 افراد شہید ٗ7 زخمی ہوگئے ہیں ادھر کیرل سیکٹرمیں بھی بھارتی فورسز کی جانب سے ایک مکان پرگولہ داغا گیا جس کے نتیجے میں ایک شخص کے شہید اور پانچ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے، اس کے علاوہ بھارتی فوج کی جانب سے داغے گئے 3 مارٹرگولے تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتال تتہ پانی کے قریب گرنے سے نازیہ دخترطفیل شاہ زخمی ہوگئیں۔میڈیارپورٹ کے مطابق بھارتی اشتعال انگیزی کے جواب میں پاک فوج نے دشمن کو منہ توڑجواب دیا جس کے باعث بھارت فوج کو بھاری نقصان پہنچا پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابقبھارتی فوج نے شاہ کوٹ، جور، بٹل، کریلہ، باغ، باگسر، ہاٹ سپرنگز سیکٹرز میں لائن آف کنٹرول پر بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جن میں شہری آبادیوں کو نشانہ بنایا گیا آئی ایس پی آر کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کا جواب دیتے ہوئے تین پاکستانی فوجیوں نے بہادری سے جام شہادت نوش کیا جن میں کیپٹن تیمور علی خان ٗ حوالدار مشتاق حسین ٗ اور لانس نائیک غلام حسین شامل ہیں۔ پاکستان کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں سات بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے بیان کے مطابق آخری اطلاعات تک فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے مظالم کے حقیقی مسئلہ سے توجہ ہٹانے کیلئے اب لائن آف کنٹرول پر پاکستانی حدود میں سویلین آبادی کو نشانہ بنارہا ہے ادھر ڈپٹی کمشنرنیلم کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد وادی میں تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ہیں۔دوسری جانب کوٹلی ڈسٹرکٹ کے اسسٹنٹ کمشنر سردار ذیشان نثار نے بتایا کہ نکیال سیکٹر میں صبح 8 بج کر 40 منٹ پر شروع ہونے والی بھائرنگ فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جنھیں ہسپتال منتقل کردیا گیامیڈیا رپورٹ کے مطابق ڈسڑکٹ پونچھ کے بٹل اور مدارپور سیکٹرز پر بھی فائرنگ کی اطلاعات موصول ہوئیں۔یاد رہے کہ رواں ماہ 19 نومبر کو ایل او سی کے مختلف سیکٹرز پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 4 پاکستانی شہری جاں بحق ٗ کئی زخمی ہوگئے تھے، اسی روز 6 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کی بھی خبریں سامنے آئی تھیں اور بھارت نے گزشتہ روز تین فوجیوں کی ہلاکت تسلیم کرلی جن میں سے ایک فوجی کی لاش کے متعلق بتایا گیا کہ وہ ’مسخ شدہ‘ تھی تاہم پاکستان نے بھارتی میڈیا کی جانب سے فوجی کے جسم کو مسخ کیے جانے کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی تردید کردی تھی، علاوہ ازیں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو مسلسل تیسرے روز بھی دفتر خارجہ طلب کرکے پاکستان نے ایل او سی پر شہریوں اور فوجیوں کی شہادت پر شدید احتجاج ریکارڈکرایا گیا اور احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا جہاں پر ایل او سی پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ اور شہریوں اور فوجیوں کی شہادت پر احتجاج کرتے ہووے انہیں احتجاجی مراسلہ دیا۔احتجاجی مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بھارت ایل او سی پر نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنانے سے گریز کرے اور جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے،دریں اثناء ڈی جی ایم او نے پاکستانی بس پر بھارتی فوج کی فائرنگ پر شدید احتجاج اور بھارت سے سخت برہمی کا اظہار کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے ترجمان کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہاٹ لائن پر رابطہ ہوا جس میں ایل او سی پر بھارتی اشتعال انگیزی کا معاملہ اٹھایا گیا۔پاکستان کے ڈی جی ایم او نے ایک نکاتی ایجنڈے پر بات کی اور بھارت کے ڈی جی ایم او سے بھارت کی جانب سے پاکستان کی بس پر فائرنگ اور ایل او سی پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی اور سخت برہمی کا اظہار کیا،دریں اثناء سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف نے فوجی جوانوں کو لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کا موثر اور فوری جواب دینے کی ہدایت کی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیرصدارت جی ایچ کیو میں خصوصی اجلاس ہوا جس میں لائن آف کنٹرول کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران آزاد کشمیر میں مسافر بس پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہادتوں اور بھارتی جارحیت کے نتیجے میں پاک فوج کے بہادر جوانوں کی جانب سے موثر کارروائی کا جائزہ بھی لیا گیا جب کہ آرمی چیف نے فوجیوں کے بلند حوصلے اور موثر جواب دینے کو سراہا۔آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا غیر پیشہ وارانہ اور ناقابل قبول عمل ہے تاہم انہوں نے فوجی جوانوں کو ایل او سی پر کسی بھی خلاف ورزی کا فوری اور موثر جواب دینے کی ہدایت کی۔