|

وقتِ اشاعت :   November 28 – 2016

اسلام آباد :گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی سے ریاست جونا گڑھ کے نواب ، ہز ہائینس محمد جہانگیر خانجی اور مسلم انسٹیٹیوٹ کے بانی اور سجادہ نشین حضرت سلطان باہوؒ ، حضرت صاحبزادہ سلطان محمد علی نے ملاقات کی ۔ ملاقات میں ہز ہائینس نواب محمد جہانگیر خانجی نے گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی کو جونا گڑھ کے مسئلے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتا یا کہ ریاست جونا گڑھ پر بھارت کا قبضہ’’ ویانا کنونشن آن لاء آف ٹریٹیز کے آرٹیکل 26‘‘ کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کے ساتھ ریاست جونا گڑھ کے الحاق کی دستاویز موجود ہے جو کہ ’’ویانا کنونشن آن لا آف ٹریٹیز ‘‘ کی تمام شرائط پر پوری اترتی ہے جونا گڑھ کو پاکستان کا قانونی طور پر حصہ ثابت کرنے کے لئے ، یہ دستاویز ایک اہم ، مضبوط اور قانونی ثبوت ہے، اس موقع پر حضرت سلطان محمد علی نے کہا کہ کشمیر اور جونا گڑھ دونوں پاکستان کے اہم ترین مسائل ہیں جن کی نوعیت اور اہمیت بالکل جدا ہے ، پاکستان کی مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو مل کر ان مسائل کے حل کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ گورنر بلوچستان محمد خان اچکزائی نے کہا کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت ، مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر پاکستان کے تمام مسائل حل کرنے کے لئے سنجیدہ ہے، اس موقع پر گورنر بلوچستان نے نواب آف جونا گڑھ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی اور نواب محمد جہانگیرخانجی کی قربانیوں اور کاوشوں کو سراہا ۔ نواب آف جونا گڑھ نے گورنر بلوچستان کو جونا گڑھ ریاست کی ا لحاقی دستاویز کی کاپی بھی پیش کی