|

وقتِ اشاعت :   December 19 – 2016

کوئٹہ : ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے گذشتہ روز کوئٹہ میٹروپولیٹن کے حزب اختلاف کے کونسلروں کے اعزاز میں چائے پارٹی دی گئی جس میں بلوچستان نیشنل پارٹی ، مسلم لیگ (ن) نیشنل پارٹی ، مسلم لیگ (ق) ، تحریک انصاف ، جمعیت علمائے اسلام (ف) ، مجلس وحدت مسلمین ، آزاداراکین وخواتین کونسلروں نے شرکت کی ، اجلاس سے حزب اختلاف کے رحیم کاکڑ ، یحیی ناصر ، محمد رضا وکیل ، فاروق لانگو ، جمال لانگو ، مرزا حسین ہزارہ ، اسلم رند ، غفار قمبرانی ، سلیم قریشی ، منورہ منیر اور بلوچستان تاجر فورم کے غلام مہدی ہزارہ نے خطاب کیا ، جبکہ اسٹیج سیکریٹری کے فرائض HDP کے کونسلر بوستان علی کشتمند نے انجام دئیے ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ مئیر میٹروپولیٹن عوامی حمایت اور اپنی اکثریت کھو چکی ہیں اب انکے مزید اقتدار میں رہنے کا کوئی اخلاقی و قانونی جواز باقی نہیں رہتا ، اگر وہ واقعی جمہوریت اور جمہوری اقدار پر یقین رکھتے ہیں تو مستفی ہوجائیں اور میٹروپولیٹن کے کونسلروں کو نئے سرے سے اپنے قائد کے انتخاب کا حق دیں، بصورت دیگر انکے خلاف آئنی و قانونی تقاضوں کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک پیش کرکے انہیں ہٹانے پر مجبور ہونگے ، انہوں نے کہا کہ مئیر میٹروپولیٹن اپنے انتخاب کے بعد سے کوئٹہ کے شہریوں اور حزب اختلاف کی بجائے صرف ایک جماعت کے مئیر کا کردار ادا کرتے رہے رہیں اس نے اپنے دور میں بدترین مئیر کا اعزاز اپنے نام کرکے کوئٹہ شہر کو گندگی اور کچرے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ہے جسکی گواہی کوئٹہ شہر کے گلی کوچوں میں موجود غلاظت اور کچروں کے ڈھیر دے رہی ہیں مقررین نے کہا کہ کوئٹہ شہر کے مختلف حلقوں بالخصوص من پسند حلقوں کو مرضی کے فنڈز اور اسکیمیں دیا جارہا ہے جسکے لئے ایوان کی منظوری نہیں لی جاتی نہ ہی کسی بھی شہر ی اور بلدیاتی امور کے سلسلے میں ایوان کو اعتماد میں لیا جاتا ہے جسکی وجہ سے نہ صرف ایوان کا وقار مجروح ہورہا ہے بلکہ ان اقدامات کے باعث کونسلروں اور مئیر میٹروپولیٹن کے اختیارات پر بھی سوالات پیدا ہوگئے ہیں ابھی حال ہی میں مئیر نے 43 لاکھ روپے جاڑو ، بیلچے ، کھدال ، کچرہ ریڑھی کی مد میں منظور کراکر نکال لئے ہیں جسکی نہ منظوری لی گئی ہے نہ ہی ایوان کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔